مسند احمد سے ایک مستند روایت ملاحظہ ہو
جابر سے مروی ہے کہ ہم لوگ ذی الجحہ کی ۴ تاریخ گذرنے کے بعد نبی کے ساتھ مدینہ منورہ سے حج کا احرام باندھ کر روانہ ہوئے ، نبی نے ہمیں حکم دیا کہ ہم اسے عمرہ کا احرام بنا لیں ، اس پر ہمارے دل کچھ بوجھل ہوئے، اور یہ بات ہمیں بری محسوس ہوئی ۔ نبی کو معلوم ہوا تو فرمایا لوگوں! احرام کھول کر حلال ہو جاو، اگر میں اپنے ساتھ ہدی کا جانور نہ لایا ہوتا، تو وہی کرتا جو تم کرو گے ، چنانچہ ہم نے ایسا ہی کیا حتی کہ ہم نے عورتوں سے بھی وہی کچھ کیا جو غیر محرم کر سکتا ہے، حتی کہ جب ۸ ذی الحجہ کی شام یا دن ہوا تو ہم نے مکہ مکرمہ کو اپنی پشت پر رکھا، اور حج کا تلبیہ پڑھ کر روانہ ہو گئے
{مسند احمد، اردو ترجمہ، جلد 6، صفحہ 51}
شیخ شعیب الارناوٰط نے اپنی تخریج میں اس روایت کی سند کو مسلم کی شرط پر صحیح قرار دیا ہے
{مسند احمد، تخریج شیخ شعیب الارناوٰط، جلد 22، صفحہ 142، حدیث 14238}
واہ رے جانثار صحابہ
No comments:
Post a Comment