Saturday, February 15, 2014

مفتی تقی اور مفتی رفیع عثمانی کا رسول اللہ کے علم کے بارے میں بیان

 
 
مشہور دیوبندی عالم، محمد یوسف لدھیانوی کی کتاب، آپ کے مسائل اور ان کا حل، جلد ۱۰، صفحہ ۱۵٦، طبع مکتبہ لدھیانوی، ۲۰۰۲ء؛ میں مذکورہ بالا دونوں حضرات کا ایک خط مذکور ہے
 
 
اس میں یہ فرماتے ہیں


Quote
 
یہ بات تو حق ہے کہ جس سے مولف کی مراد یہ ہے کہ اللہ نے اپنے نبی کریم کو بذریعہ وحی انباء الغیب کی ایک بڑی تعداد عطا فرمائی، لیکن بعض لوگ ان انباء الغیب کی حضور کی جانب اس نسبت پر اکتفا نہیں کرتے بلکہ وہ صراحتا یہ بات کہتے ہیں کہ حضور عالم الغیب تھے اورانہیں قیامت تک کا جمیع ما کان و ما یکون (جو کچھ ہو چکا اور جو کچھ ہونے والا ہے) کا علم محید حاصل تھا
 

 
اس پر ہم زیادہ تبصرہ نہیں کریں گے
 
 
صرف مسند احمد، جلد ۳صفحہ ۱۰۷، حدیث ۱۲۰٦۳؛ کو نقل کر چاہیں گے کہ 
 
رسول اللہ نے فرمایا کہ تم مجھ سے قیامت تک کسی شے کا سوال نہیں کر سکتے مگر یہ کہ میں تم سے اس کے بارے میں بیان کروں گا
 
عربی متن یوں ہے

Quote
 
حدثنا عبد اللَّهِ حدثني أبي ثنا بن أبي عدي عن حُمَيْدٍ عن أَنَسٍ قال قال رسول اللَّهِ صلى الله عليه وسلم لاَ تسألوني عن شيء إلى يَوْمِ الْقِيَامَةِ الا حَدَّثْتُكُمْ.
 

 
کتاب کے محقق، شیخ شعیب الارناوط نے کہا کہ
 
 
یہ سند صحیح بخاری و مسلم کے شرط پر صحیح ہے

No comments:

Post a Comment