محمود احمد غازی اپنی کتاب، محاضرات حدیث، صفحہ ۱۱۵؛ پر فرماتے ہیں
Quote
بخاری نے اپنی کتاب میں ابواب کے جو عنوانات رکھے ہیں، وہ بڑے غیر معمولی ہیں۔ الی لئے علماء حدیث نے لکھا ہے کہفقہ البخاری فی ابوابہ، امام بخاری کو فقہ اور حدیث کی جو سمجھ ہے، اور جس گہرائی کے ساتھ شریعت کے احکام کی فہم ان کو حاصل ہے، وہ ان کے عنوانات سے سامنے آ جاتی ہے۔ امام بخاری کے نزدیک کسی حدیث میں کیا کیا مضامین پنہاں ہیں، وہ اس بات سے ہی واضح ہو جاتے ہیں کہ امام بخاری عنوان کیا لگاتے ہیں۔ حدیث کے عنوان سے اندازہ ہو جاتا ہے کہ اس حدیث سے امام بخاری کیا سبق نکالنا چاہتے ہیں
ٹھیک ہے
ہم کچھ عنوان مع حدیث بتاتے ہیں
قارئین خود ہی فیصلہ کریں
بخاری اپنی صحیح کی جلد ۹، صفحہ ۸، کتاب الدیات، طبع دار طوق النجاة؛ میں ایک باب باندھتے ہیں
Quote
بَابُ إِذَا أَصَابَ قَوْمٌ مِنْ رَجُلٍ، هَلْ يُعَاقِبُ أَوْ يَقْتَصُّ مِنْهُمْ كُلِّهِمْ
اس کے ترجمے کے لیے ہم مولوی محمد داود راز کی طرف رجوع کریں گے، یہ ترجمہ مرکزی جمعیت اہلحدث ہند نے سن ۲۰۰۴ میں شائع کیا ہے۔ اس کے جلد ۸، صفحہ ۲۲۱-۲۲۲؛ پر فرماتے ہیں
Quote
باب اگر کئی آدمی ایک شخص کو قتل کر دیں تو کیا قصاص میں سب کو قتل کیا جائے گا یا قصاص لیا جائے گا
اور اس میں ایک حدیث درج کرتے ہیں کہ
Quote
عائشہ نے کہا کہ ہم نے نبی کریم کے مرض میں آپ کے منہ میں زبردستی دوا ڈالی، حالانکہ آنحضرت اشارہ کرتے رہے کہ دوا نہ ڈالی جائے لیکن ہم نے سمجھا کہ مریض کو دوا سے نفرت ہوتی ہے- پھر جب آپ کو آفاقہ ہوا تو فرمایا: میں نے تم سے نہیں کہا تھا کہ دوا نہ ڈالو۔ ہم نے عرض کیا کہ آپ نے دوا سے ناگواری کی وجہ سے ایسا کیا۔ انہوں نے کہا کہ تم میں سے کوئی نہ رہے مگر یہ کہ اس کے منہ میں دوا ڈالی جائے اور میں دیکھوں گا سوائے عباس کے، کیوں کہ وہ اس وقت نہیں تھا
عربی متن یوں ہے
Quote
6897 - حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا يَحْيَى، عَنْ سُفْيَانَ، حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ أَبِي عَائِشَةَ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ: قَالَتْ عَائِشَةُ: لَدَدْنَا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي مَرَضِهِ، وَجَعَلَ يُشِيرُ إِلَيْنَا: «لاَ تَلُدُّونِي» قَالَ: فَقُلْنَا: كَرَاهِيَةُ المَرِيضِ بِالدَّوَاءِ، فَلَمَّا أَفَاقَ قَالَ: «أَلَمْ أَنْهَكُمْ أَنْ تَلُدُّونِي» قَالَ: قُلْنَا: كَرَاهِيَةٌ لِلدَّوَاءِ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «لاَ يَبْقَى مِنْكُمْ أَحَدٌ إِلَّا لُدَّ وَأَنَا أَنْظُرُ إِلَّا العَبَّاسَ، فَإِنَّهُ لَمْ يَشْهَدْكُمْ»
اسی طرح کی روایت اسی کتاب میں اس باب میں بھی درج ہے
Quote
بَابُ القِصَاصِ بَيْنَ الرِّجَالِ وَالنِّسَاءِ فِي الجِرَاحَاتِ
اور مولوی داود نے اس کا ترجمہ یوں کیا ہے
Quote
مردوں اور عورتوں کے درمیان زخموں میں بھی قصاص لیا جائے گا
عائشہ نے راویت کی کہ ہم نے دوا پلائی
بخاری نے باب باندھے زخموں اور قتل کرنے کے متعلق
محمود احمد غازی نے کہا کہ علماء حدیث نے لکھا ہے کہ امام بخاری کے نزدیک کسی حدیث میں کیا کیا مضامین پنہاں ہیں، وہ اس بات سے ہی واضح ہو جاتے ہیں کہ امام بخاری عنوان کیا لگاتے ہیں
ASAK- Bhai Ammi Ayesha ke Qatilon ke bare me bhi likhen. Un lanati logon ka taaruf kara dein jinhone Ammi Ayesha ko mara. AAp ne Unke Gadhe pe sawar hone ko bhi chor diya. Kya aap Bukhari ke babe Ghusl ko bhi bhool gaye. Ek siddiqa ki sahi sahi hadis sahi sahi kitab se likhye to.
ReplyDelete