Saturday, October 31, 2015

حضرت عمر اور حجر اسود

السلام علیکم 

حضرت عمر سے ایک روایت ہمیں ملتی ہے صحیح بخاری ج 2، ص 149 میں۔ اس میں وہ حجر اسود سے مخاطب ہو کر کہتے ہیں کہ میں جانتا ہوں کہ تم ایک پتھر ہو، نہ تم فائدہ دے سکتے ہو نہ نقصان، اگر میں نے نبی اکرم کو تمہیں چومتے نہ دیکھا ہوتا، تو میں ہرگز تمہیں نہ چومتا

عربی متن یوں ہے 

Wednesday, October 28, 2015

امام حسن علیہ السلام کو نبی اکرم کے پاس دفن نہیں ہونے دیا گیا

السلام علیکم 

ایک روایت ہمیں ملتی ہے، کتاب کا مکمل حوالہ یہ ہے

الكتاب: الجزء المتمم لطبقات ابن سعد [الطبقة الخامسة في من قبض رسول الله صلى الله عليه وسلم. وهم أحداث الأسنان]
المؤلف: أبو عبد الله محمد بن سعد بن منيع الهاشمي بالولاء، البصري، البغدادي المعروف بابن سعد (المتوفى: 230هـ)
تحقيق: محمد بن صامل السلمي
الناشر: مكتبة الصديق - الطائف
الطبعة: الأولى، 1414 هـ - 1993 م
عدد الأجزاء: 2

Sunday, October 18, 2015

اہلسنت عالم بشار عواد معروف کا علامہ ذہبی کا ناصبی کو ثقہ کہنے پر تنقید کرنا

السلام علیکم 

علامہ ذہبی کا شمار اہلسنت کے علم الرجال کے اونچے درجے کے علماء میں ہوتا ہے

ان کی کئی کتابیں محققین کے زیر مطالعہ ہوتی ہیں جیسا کہ میزان الاعتدال، سیر اعلام نبلاء، تذکرۃ الحفاظ وغیرہ

علامہ بشار عواد معروف نے تہذیب الکمال فی اسماء الرجال کی تحقیق کی ہے۔ یہ کتاب علم الرجال کے مشہور کتب میں سے ایک ہے

ایک راوی ہیں، حریز بن عثمان۔ یہ مولا علی سے سخت بغض رکھتا تھا۔ نیز، ان کی سب و شتم بھی کرتا تھا۔ بشار عواد اس کتاب کے ج 5، ص 579 کے حاشیے میں پہلے علامہ ذہبی کا قول لکھتے ہیں اس کے بارے میں، پھر اپنی تنقید کرتے ہیں، اور اس دوران اہلسنت کے ان مشہور علماء کی منافقت بھی آشکارہ ہوتی ہے

ملاحظہ ہو

Wednesday, October 14, 2015

کیا یزید بن معاویہ امام حسین کی شہادت پر رویا، اور پسماندگان کی ہر خواہش پوری کی؟

السلام علیکم 

آج ایک ناصبی بنام کفایت اللہ کا مقالہ نظر سے گذرا۔ اس پر میں نے سوچا کہ کچھ لکھا جائے

موصوف نے اپنے مقالے کا نام رکھا 

شہادت حسین رضی اللہ عنہ پریزیدبن معاویہ کا رونا اور پسماندگان کی ہرخواہش پوری کرنا بسندصحیح

 موصوف نے ایک روایت درج کی، جس کی سند کچھ یوں ہے

امام ذہبی رحمه الله (المتوفى774)نے امام مدائنى کی روایت مع سند نقل کرتے ہوئے کہا:
وقال المدائني عن إبراهيم بن محمد ، عن عمرو بن دينار : حدثني محمد بن علي بن الحسين ، عن أبيه

Sunday, October 11, 2015

شہادت امام حسین کی خبریں جرح و تعدیل کے میزان میں

السلام علیکم 

محرم کی آمد آمد ہے۔ اور نواصب کی نیندیں پھر سے حرام ہیں 
ایک دفعہ پھر پروپیگنڈہ شروع ہو گا
بلکہ شروع ہو چکا ہے

ایک مقالہ ہم نے دیکھا جو کہ امام حسین علیہ السلام کی شہادت کی خبروں سے متعلق تھا۔ اس میں لکھنے والے نے کوشش یہ کی کہ کسی طرح ان روایات کو ضعیف قرار دیا جائے جو کہ امام حسین کی شہادت کے متعلق آئی ہیں

اب اصول یہ ہے کہ ہم ان روایات کو دیکھیں۔ ان کے بارے میں علمائے اہلسنت کیا کہتے ہیں، ان کو پیش کریں۔ اور اگر کہیں سند پر بحث کرنی پڑے تو اہلسنت کے علم الرجال کے اصولوں میں اس پر بحث کریں

Sunday, October 4, 2015

کیا یہ کہنا شرک ہے کہ نبی اکرم ہمارے گناہ معاف کر دیں؟

السلام علیکم 

آپ لوگ اس بات سے تو بخوبی آگاہ ہوں گے کہ حدیث کی 3 اقسام ہیں
قول، فعلی اور تقریری؛ یعنی یا تو نبی اکرم نے کوئی بات کہی، یا کوئی عمل کیا، یا پھر آپ کے سامنے کوئی عمل ہوا، مگر آپ نے اس پر کچھ نہیں کہا

اب ایک روایت مسند امام احمد، ج 29، ص 360، سے پیش کرتے ہیں۔ یہ روایت اردو ترجمہ میں ج 7، ص 359 پر موجود ہے 

حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ إِسْحَاقَ، أَخْبَرَنَا لَيْثُ بْنُ سَعْدٍ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي حَبِيبٍ، عَنْ ابْنِ شِمَاسَةَ، أَنَّ عَمْرَو بْنَ الْعَاصِ، قَالَ: لَمَّا أَلْقَى الله عَزَّ وَجَلَّ فِي قَلْبِي الْإِسْلَامَ، قَالَ: أَتَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِيُبَايِعَنِي، فَبَسَطَ يَدَهُ إِلَيَّ، فَقُلْتُ: لَا أُبَايِعُكَ يَا رَسُولَ اللهِ حَتَّى تَغْفِرَ لِي مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِي، قَالَ: فَقَالَ لِي رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " يَا عَمْرُو أَمَا عَلِمْتَ أَنَّ الْهِجْرَةَ تَجُبُّ مَا قَبْلَهَا مِنَ الذُّنُوبِ، يَا عَمْرُو أَمَا عَلِمْتَ أَنَّ الْإِسْلَامَ يَجُبُّ مَا كَانَ قَبْلَهُ مِنَ الذُّنُوبِ ")

Friday, October 2, 2015

عصمت انبیاء کے لیے واجب ہے، دوسروں کے لیے ممکن ہے

السلام علیکم 

اکثر آپ نے یہ سوال سنا ہو گا کہ شیعہ تو اس وجہ سے بھی کافر ہیں کہ یہ اپنے ائمہ کو معصوم مانتے ہیں

چلیے آپ کو اہلسنت علماء کی زبانی سنائیں کہ کیا دوسرے لوگوں کے لیے عصمت ممکن ہے کہ نہیں 

علامہ مبارکپوری اپنی کتاب، تحفۃ الاحوذی، ج 10، ص 123 پر تحریر کرتے ہیں؛ اور اس سے ملتے جلتے قول کے متعلق مشہور وہابی ویب سائٹ اسلام ویب کے فتوی سینٹر سے ایک سائل یوں سوال کرتے ہیں 

أرجو شرح هذا الكلام, ففي منة المنعم في شرح صحيح مسلم للمباركفوري في الجزء الرابع ص83 يقول التالي: العصمة واجبة في حق الأنبياء, ممكنة في حق غيرهم.

مروان بن حکم کا مولا علی کی بیعت کرنا

السلام علیکم 

مروان ابن حکم سے متعلق ایک روایت ہمیں سنن سعید بن منصور، ج 2،ص 389 پر ملتی ہے 

2947 - حَدَّثَنَا سَعِيدٌ قَالَ: نا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ مُحَمَّدٍ، عَنْ جَعْفَرِ بْنِ مُحَمَّدٍ ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَلِيِّ بْنِ حُسَيْنٍ، أَنَّ مَرْوَانَ بْنَ الْحَكَمِ، قَالَ لَهُ وَهُوَ أَمِيرٌ بِالْمَدِينَةِ: مَا رَأَيْتُ أَحَدًا أَحْسَنَ غَلَبَةً مِنْ أَبِيكَ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ، أَلَا أُحَدِّثُكَ، عَنْ غَلَبَتِهِ إِيَّانَا يَوْمَ الْجَمَلِ؟ قُلْتُ: الْأَمِيرُ أَعْلَمُ، قَالَ: لَمَّا الْتَقَيْنَا يَوْمَ الْجَمَلِ تَوَافَقْنَا، ثُمَّ حَمَلَ بَعْضُنَا عَلَى بَعْضٍ، فَلَمْ يَنْشَبْ أَهْلُ الْبَصْرَةِ أَنِ انْهَزَمُوا، فَصَرَخَ صَارِخٌ لِعَلِيٍّ: لَا يُقْتَلُ مُدْبِرٌ، وَلَا يُذَفَّفُ عَلَى جَرِيحٍ، وَمَنْ أَغْلَقَ عَلَيْهِ بَابَ دَارِهِ فَهُوَ آمِنٌ، وَمَنْ طَرَحَ السِّلَاحَ آمِنٌ، قَالَ مَرْوَانُ: وَقَدْ كُنْتُ دَخَلْتُ دَارَ فُلَانٍ، ثُمَّ أَرْسَلْتُ إِلَى حَسَنٍ وَحُسَيْنٍ ابْنِي عَلِيٍّ، وَعَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبَّاسٍ، وَعَبْدِ اللَّهِ بْنِ جَعْفَرٍ فَكَلَّمُوهُ، قَالَ: هُوَ آمِنٌ فَلْيَتَوَجَّهْ حَيْثُ شَاءَ، فَقُلْتُ: لَا وَاللَّهِ مَا تَطِيبُ نَفْسِي حَتَّى أُبَايِعَهُ فَبَايَعْتُهُ، ثُمَّ قَالَ: اذْهَبْ حَيْثُ شِئْتَ