Saturday, February 27, 2016

حضرت ابو بکر کی بیعت کے حالات: ایک وہابی عالم کی زبانی

السلام علیکم 

ایک وہابی ویب سائٹ ہے، اسلام کیو اے، یہ ویب سائٹ سلفی عالم شیخ محمد صالح المنجد کی زیر نگرانی ہے۔ یہ موصوف ابن باز، البانی، عثیمین وغیرہ کے شاگرد ہیں

یہ اس بیعت کے حالات لکھتے ہیں۔ 

ہم نے جن جگہوں کو نقل کیا ہے، ان کا عکس ہمارے ترجمہ کے آخر میں ملاحظہ کریں 

موصوف فرماتے ہیں

يذكر المؤرخون والمحدِّثون حادثةً في صدر التاريخ ، فيها ذكر قدوم عمر بن الخطاب وطائفة من أصحابه بيتَ فاطمةَ بنتِ رسول الله صلى الله عليه وسلم ، يطلبُ تقديم البيعة لأبي بكر الصديق ، رضي الله عنهم جميعا .

مورخین اور محدثین نے اسلامی تاریخ کے آغاز میں ایک حادثے کا ذکر کیا ہے کہ عمر اور صحابہ کا ایک گروہ بی بی فاطمہ علیہ السلام کے گھر آیا، اور ان سے ابو بکر کی بیعت کا مطالبہ کیا 

Friday, February 19, 2016

حضرت ابو طالب: اہل تشیع کی روایات میں

السلام علیکم 

اس موضوع پر کچھ روایات اہلبیت ہدیہ کرنا چاہوں گا۔ مگر پہلے یہ بتاتا چلوں کہ تاریخ یہ بتلاتی ہے کہ جو کام حضرت ابو طالب نے کیا، وہ کئی صحابہ مل کر بھی نہ کر سکے۔ وہ ختمی مرتبت کے ناصر تھے، اور جب تک وہ زندہ رہے، کبھی کسی میں ہمت نہ ہوئی کہ آپ پر تلوار اٹھائے 

اس مقالے میں ہم نے کوشش یہ کی ہے کہ مستند روایات ہی پیش کی جا سکیں۔ روایات پر حکم کے لیے ہم نے علامہ مجلسی و دیگر کی تحقیق پیش کی ہے۔ جہاں پر ہم نے سند پر اپنا حکم لگایا ہے، اس کے راویان کی وضاحت ہم نے حاشیہ میں کی ہے تا کہ وہ لوگ جو وجہ جاننا چاہیں، وہ پڑھ سکیں۔ 

الکافی، ا/449 پر ایک روایت ملتی ہے 

1 3 - علي، عن أبيه، عن ابن أبي نصر، عن إبراهيم بن محمد الأشعري، عن عبيد بن زرارة، عن أبي عبد الله عليه السلام قال: لما توفى أبو طالب نزل جبرئيل على رسول الله صلى الله عليه وآله فقال: يا محمد اخرج من مكة، فليس لك فيها ناصر، وثارت قريش بالنبي صلى الله عليه وآله، فخرج هاربا حتى جاء إلى جبل بمكة يقال له الحجون فصار إليه.

Wednesday, February 17, 2016

حضرت مختار الثقفی کے بارے میں ائمہ اہلبیت کے اقوال

السلام علیکم 

حضرت مختار کی شان میں کئی روایات موجود ہیں، جیسا کہ آغہ خوئی نے اپنی معجم رجال الحدیث، 19/102 پر فرمایا

ہم یہاں پر اختیار معرفۃ الرجال، جلد اول سے دو روایات پیش کرتے ہیں

پہلی روایت صفحہ 341 سے ہے

 ابراهيم بن محمد الختلي، قال: حدثني أحمد بن ادريس القمي، قال: حدثني محمد بن أحمد، قال، حدثني الحسن بن علي الكوفي، عن العباس ابن عامر، عن سيف بن عميرة، عن جارود بن المنذر، عن ابي عبد الله عليه السلام قال: ما امتشطت فينا هاشمية ولا اختضبت حتى بعث الينا المختار برؤس الذين قتلوا الحسين عليه السلام.

Wednesday, February 10, 2016

حضرت عثمان کو بچانے کے لیے سنن دارمی کی روایت میں تحریف؟

السلام علیکم 

سنن دارمی، تحقیق حسین سلیم اسد، ج 2، ص 962 پر ایک روایت یوں ملتی ہے 

1580 - أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ، حَدَّثَنَا الْأَوْزَاعِيُّ، عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِي كَثِيرٍ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، قال: حَدَّثَنِي أَبُو هُرَيْرَةَ قَالَ: بَيْنَمَا عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ يَخْطُبُ إِذْ دَخَلَ رَجُلٌ، [ص:963] فَعَرَّضَ بِهِ عُمَرُ، فَقَالَ: يَا أَمِيرَ الْمُؤْمِنِينَ، مَا زِدْتُ أَنْ تَوَضَّأْتُ حِينَ سَمِعْتُ النِّدَاءَ، فَقَالَ: وَالْوُضُوءَ أَيْضًا؟ أَلَمْ تَسْمَعْ رَسُولَ اللہ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: «إِذَا جَاءَ أَحَدُكُمْ يَوْمَ الْجُمُعَةِ، فَلْيَغْتَسِلْ» 
[تعليق المحقق] إسناده صحيح

Monday, February 8, 2016

نبی اکرم کے پاس زمین و آسمان کا علم

السلام علیکم 

سنن دارمی، ج 5، ص 1365 پر ایک روایت درج ہے 

2195 - أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُبَارَكِ، حَدَّثَنِي الْوَلِيدُ بْنُ مُسْلِمٍ، حَدَّثَنِي ابْنُ جَابِرٍ، عَنْ خَالِدِ بْنِ اللَّجْلَاجِ، وَسَأَلَهُ، مَكْحُولٌ أَنْ يُحَدِّثَهُ، قَالَ: سَمِعْتُ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ عَائِشٍ، يَقُولُ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللہ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ [ص:1366] يَقُولُ: «رَأَيْتُ رَبِّي فِي أَحْسَنِ صُورَةٍ» قَالَ: فِيمَ يَخْتَصِمُ الْمَلَأُ الْأَعْلَى؟ فَقُلْتُ: «أَنْتَ أَعْلَمُ يَا رَبِّ» ، قَالَ: " فَوَضَعَ كَفَّهُ بَيْنَ كَتِفَيَّ فَوَجَدْتُ بَرْدَهَا بَيْنَ ثَدْيَيَّ، [ص:1367] فَعَلِمْتُ مَا فِي السَّمَوَاتِ وَالْأَرْضِ، وَتَلَا {وَكَذَلِكَ نُرِي إِبْرَاهِيمَ مَلَكُوتَ السَّمَوَاتِ وَالْأَرْضِ وَلِيَكُونَ مِنَ الْمُوقِنِينَ} 

Saturday, February 6, 2016

ابن تیمیہ کا سورہ ھل اتی کے بارے میں غلط بیانی کرنا

السلام علیکم 

ابن تیمیہ سلفی و ناصبی حضرات کے سب سے پسندیدہ عالم ہیں۔ موصوف نے اہل تشیع کے رد میں ایک کتاب لکھی، جس کا نام ہے  منهاج السنة النبوية في نقض كلام الشيعة القدرية؛ اس کتاب کے ج 7، ص 179 پر موصوف یہ دعوی کرتے ہیں 

وَسُورَةُ " هَلْ أَتَى " مَكِّيَّةٌ بِاتِّفَاقِ أَهْلِ التَّفْسِيرِ وَالنَّقْلِ، لَمْ يَقُلْ أَحَدٌ مِنْهُمْ: إِنَّهَا مَدَنِيَّةٌ.

سورہ ھل اتی مکی ہے، اور اس پر تمام اہل تفسیر و حدیث کا اتفاق ہے۔ کسی ایک نے بھی یہ نہیں کہا کہ یہ مدنی ہے 

Wednesday, February 3, 2016

حضرت عائشہ اور حضرت عثمان کا اللہ کے حکم کے خلاف تاویل کرنا

السلام علیکم 

صحیح بخاری، 2/44، حدیث 1090؛ صحیح مسلم، 1/478، حدیث 685؛ اور عبد ابن حمید اپنی المنتخب،2/360، حدیث 1475 پر ایک مستند روایت درج کرتے ہیں۔ ہم یہ روایت المنتخب من مسند عبد بن حمید، تحقیق شیخ مصطفی عدوی؛ سے پیش کر رہے ہیں

1475- أنا عَبْدُ الرَّزَّاقِ، أنا مَعْمَرٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ عُرْوَةَ، عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ: فُرِضَتِ الصَّلَاةُ عَلَى النَّبِيَّ -صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ- بِمَكَّةَ رَكْعَتَيْنِ رَكْعَتَيْنِ، فَلَمَّا خَرَجَ إِلَى الْمَدِينَةِ فُرِضَتْ أَرْبَعًا، وَأُقِرَّتْ صَلَاةُ السَّفَرِ رَكْعَتَيْنِ.
قَالَ الزُّهْرِيُّ: فَقُلْتُ لعُرْوَةَ: فَمَا كَانَ يَحْمِلُ عَائِشَةَ عَلَى أَنْ تُتِمَّ فِي السَّفَرِ، وَقَدْ عَلِمَتْ أَنَّ اللہ  -عَزَّ وَجَلَّ- إِنَّمَا فَرَضَهَا رَكْعَتَيْنِ؟! فَقَالَ: تَأَوَّلَتْ مِنْ ذَلِكَ مَا تَأَوَّلَ عُثْمَانُ مِنْ إِتْمَامِ الصَّلَاةِ بِمِنًى.

Monday, February 1, 2016

حضرت ابو ذر کا ربذہ جانا، اور ان کے آخری لمحات

السلام علیکم 

حضرت ابو ذر رضی اللہ عنہ کا شمار جید ترین صحابہ میں ہوتا ہے 

ان کے بارے میں اکثر لوگ یوں بیان کرتے ہیں جیسا کہ وہ اپنی مرضی سے ربذہ گئے 

اس بارے میں ایک روایت ملاحظہ ہو 

طبقات ابن سعد، ج 4، ص 171-172 پر ایک روایت یوں ملتی ہے 

قَالَ: أَخْبَرَنَا الْفَضْلُ بْنُ دُكَيْنٍ قَالَ: حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ بُرْقَانَ عَنْ ثَابِتِ بْنِ الْحَجَّاجِ عَنْ عَبْدِ اللہ بْنِ سِيدَانَ السُّلَمِيِّ قَالَ: تَنَاجَى أَبُو ذَرٍّ وَعُثْمَانُ حَتَّى ارْتَفَعَتْ أَصْوَاتُهُمَا.
ثُمَّ انْصَرَفَ أَبُو ذَرٍّ مُتَبَسِّمًا فَقَالَ لَهُ النَّاسُ: مَا لَكَ وَلأَمِيرِ الْمُؤْمِنِينَ؟ قَالَ: سَامِعٌ مُطِيعٌ وَلَوْ أَمَرَنِي أَنْ آتِيَ صَنْعَاءَ أَوْ عَدْنَ ثُمَّ اسْتَطَعْتُ أَنْ أَفْعَلَ لَفَعَلْتُ. وَأَمَرَهُ عثمان أن يخرج إلى الربذة.