Saturday, October 31, 2015

حضرت عمر اور حجر اسود

السلام علیکم 

حضرت عمر سے ایک روایت ہمیں ملتی ہے صحیح بخاری ج 2، ص 149 میں۔ اس میں وہ حجر اسود سے مخاطب ہو کر کہتے ہیں کہ میں جانتا ہوں کہ تم ایک پتھر ہو، نہ تم فائدہ دے سکتے ہو نہ نقصان، اگر میں نے نبی اکرم کو تمہیں چومتے نہ دیکھا ہوتا، تو میں ہرگز تمہیں نہ چومتا

عربی متن یوں ہے 
 
1597 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ كَثِيرٍ، أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ، عَنِ الأَعْمَشِ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ عَابِسِ بْنِ رَبِيعَةَ، عَنْ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ: أَنَّهُ جَاءَ إِلَى الحَجَرِ الأَسْوَدِ فَقَبَّلَهُ، فَقَالَ: «إِنِّي أَعْلَمُ أَنَّكَ حَجَرٌ، لاَ تَضُرُّ وَلاَ تَنْفَعُ، وَلَوْلاَ أَنِّي رَأَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُقَبِّلُكَ مَا قَبَّلْتُكَ»

یعنی ایک بات تو یہ کہ موصوف ایک پتھر سے خطاب کر رہے تھے
اور دوسرا یہ کہ اس سے کہہ رہے تھے کہ تم فائدہ نقصان تو پہنچا نہیں سکتے، بس ایک سنت ہے جو پوری کر رہے ہیں

اچھا اب ذرا انہیں  کے فرزند ارجمند، جناب ابن عمر کا بیان سن لیں

صحیح ابن حبان، ج 9، ص 12 پر ایک روایت ملتی ہے جس میں وہ فرماتے ہیں کہ حجر اسود اور رکن یمانی کا مسح کرنا گناہوں کو بالکل مٹا دیتا ہے 

عربی متن یوں ہے 

[3698] أَخْبَرَنَا الْحَسَنُ بْنُ سُفْيَانَ بْنِ عَامِرِ بْنِ عَبْدِ الْعَزِيزِ بْنِ النُّعْمَانِ بْنِ عَطَاءٍ الشَّيْبَانِيُّ أَبُو الْعَبَّاسِ، حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ، أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ الثَّوْرِيُّ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ السَّائِبِ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُبَيْدِ بْنِ عُمَيْرٍ، عن أبيه،
عن بن عُمَرَ إِنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: "مَسْحُ الْحَجَرِ وَالرُّكْنِ الْيَمَانِيِّ يَحُطُّ الْخَطَايَا حطاً"  
 
 کتاب کے محقق، شیخ شعیب الارناؤط نے سند کو قوی کہا ہے

اس سے ملتی جلتی روایت مسند احمد، ج 9، ص 442 پر ہے۔ اور وہاں شیخ شعیب نے سند کو حسن کہا ہے 

یہ تحقیق برادر جابری الیمانی کے مقالے سے ماخوذ ہے۔ تاہم میں نے دوسری روایت الگ مصادر سے نقل کی ہے۔ انہوں نے اس کے لیے شیخ البانی کی تصحیح پیش کی ہے ۔ لنک ملاحظہ ہو
 

No comments:

Post a Comment