Tuesday, February 25, 2014

عمر اسلام لانے کے بعد خوفزدہ تھا

 
امید ہے کہ آپ کے بھی کان پک چکے ہوں گے یہ سن سن کے، کہ عمر جب اسلام لایا، تو اسلام کو بہت مضبوطی ملی۔ ہم اس باب میں صحیح بخاری سے رجوع کرتے ہیں کہ جب عمر اسلام لائے، تو ان کی کیا حالت تھی
 
 
بخاری اپنی صحیح، جلد ۵، صفحہ ۴۸، حدیث ۳۸٦۴؛ پر درج کرتے ہیں کہ 
 
 
 
عبداللہ بن عمر کہتے ہیں: جب عمر گھر میں خوفزدہ تھے، ان کے پاس عاص بن وائل آئے، جو کہ ایک کڑھائی والی چادر پہنے ہوئے تھے۔ وہ بنی سہم میں تھے، اور ہمارے زمانہ جاہلیت کے حلیف تھے۔ انہوں نے پوچھا کہ: تہمیں ساتھ کیا خرابی ہے؟ عمر کے کہا کہ تمہارے لوگوں نے کہا ہے کہ وہ مجھے قتل کر دیں گے اگر میں اسلام لایا۔ اس نے کہا کہ تمہیں کوئی کچھ نہیں کہتے گا اگر میں تمہیں امان دے دوں۔ سو وہ نکلا اور لوگوں سے ملا، تو ان سے پوچھا کہ کہاں کا ارادہ ہے؟ انہوں نے جواب دیا کہ عمر کا ارادہ ہے جو کہ اسلام لایا۔ اس نے کہا کہ تمہارے پاس کوئی راہ نہیں اس تک جانے کا۔ پس لوگ واپس ہو گئے
 
 
عربی متن یوں ہے 
 


Quote
 
3864 - حَدَّثَنِي يَحْيَى بْنُ سُلَيْمَانَ قَالَ: حَدَّثَنِي ابْنُ وَهْبٍ، قَالَ: حَدَّثَنِي عُمَرُ بْنُ مُحَمَّدٍ قَالَ: فَأَخْبَرَنِي جَدِّي زَيْدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ، عَنْ أَبِيهِ قَالَ: بَيْنَمَا هُوَ فِي الدَّارِ خَائِفًا، إِذْ جَاءَهُ العَاصِ بْنُ وَائِلٍ السَّهْمِيُّ أَبُو عَمْرٍو، عَلَيْهِ حُلَّةُ حِبَرَةٍ وَقَمِيصٌ مَكْفُوفٌ بِحَرِيرٍ، وَهُوَ مِنْ بَنِي سَهْمٍ، وَهُمْ حُلَفَاؤُنَا فِي الجَاهِلِيَّةِ، فَقَالَ لَهُ: مَا بَالُكَ؟ قَالَ: " زَعَمَ قَوْمُكَ أَنَّهُمْ سَيَقْتُلُونِي إِنْ أَسْلَمْتُ، قَالَ: لاَ سَبِيلَ إِلَيْكَ، بَعْدَ أَنْ قَالَهَا أَمِنْتُ، فَخَرَجَ العَاصِ فَلَقِيَ النَّاسَ قَدْ سَالَ بِهِمُ الوَادِي، فَقَالَ: أَيْنَ تُرِيدُونَ؟ فَقَالُوا: نُرِيدُ هَذَا ابْنَ الخَطَّابِ الَّذِي صَبَا، قَالَ: لاَ سَبِيلَ إِلَيْهِ فَكَرَّ النَّاسُ "
 

 
 
ابن حجر اپنی کتاب، فتح الباری، جلد ۱، صفحہ ۳٦۸؛ پر لکھتے ہیں
 
 
عمر اپنے گھر میں تھا خوفزدہ، یعنی عمر اسلام لانے کے بعد۔۔۔۔
 
 
 
عربی متن یوں ہے


Quote
 
أخرج البخاري حديث بن وهب عن عمر بن محمد قال أخبرني جدي زيد بن عبد الله بن عمر عن أبيه قال بينما هو في الدار خائفا يعني عمر بعد أن أسلم إذ جاءه العاص بن وائل السهمي
 

 
 
محترم خود دوسروں کے امان کے محتاج ہیں
 
 
 
یہ پوسٹ برادر المحامی کی عربی پوسٹ سے ماخوذ ہے
 

No comments:

Post a Comment