ایک مستند روایت ملاحظہ ھو
امام عبدالرزاق اور منذر نے عطا کے واسطہ سے ابن عباس سے روایت نقل کی ھے کہ اللہ عمر پر رحم فرمائے، نکاح متعہ اللہ کی رحمت تھی جو اس نے امت محمدی پر کی، اگر عمر اس سے منع نہ کرتے تو کوئی بد بخت ہی زنا کرتا
{تفسیر در منثور،ترجمہ پیر کرت شاہ الازھری، جلد 2، صفحہ 390-391، طبع ضیا القرآن پبلیکیشن، پاکستان}
یہ روایت اس سند کے ساتھ مصنف عبدالرزاق میں آئی ھے
عبد الرزاق ، عن ابن جريج ، عن عطاء قال ۔۔۔۔۔۔
قال عطاء ، وسمعت ابن عباس يقول : " يرحم الله عمر ما كانت المتعة إلا رخصة من الله عز وجل رحم بها أمة محمد صلى الله عليه وسلم فلولا نهيه عنها ما احتاج إلى الزنا إلا شقي "
{المصنف كتاب الطلاق باب المتعة}
سارے راوی ثقہ ھیں، ابن جریج پر تدلیس کا الزام ھے، مگر شیخ البانی نے اپنی کتاب {إرواء الغليل في تخريج أحاديث منار السبيل} میں اس بات کو واضح کیا ھے کہ ابن جریج کا عطا سے سماع ثابت ھے جو کہ صحیح سند کے ساتھ أبو بكر بن أبي خيثمة نے ابن جریج سے نقل کیا ھے کہ ابن جریج نے کہا کہ جب میں کہوں عطا نے کہا، اس کا مطلب ھے کہ میں نے اسے سنا ھے، چنانچہ البانی لکھتے ھیں
فقد روى أبو بكر بن أبي خيثمة . بسند صحيح عن ابن جريج قال : ( إذا قلت : قال عطاء فإنا سمعته منه وإن لم أقل سمعت ) . قلت : وهذه فائدة هامة جدا تدلنا على أن عنعنة ابن جريج عن عطاء في حكم السماع
الكتاب : إرواء الغليل في تخريج أحاديث منار السبيل
المؤلف : محمد ناصر الدين الألباني
الناشر : المكتب الإسلامي - بيروت
الطبعة : الثانية - 1405 - 1985
[ المكتبة الشاملة ]
الجزء 4 الصفحة 244
No comments:
Post a Comment