Saturday, February 15, 2014

جانثار صحابی کا کاروبار سے ممانعت پر رسول اللہ کو انکار


ویسے تو بتایا یہ جاتا ہے کہ صحابہ رسول اللہ کے لیے جان دنے کو تیار تھے، مگر یہ روایت دیکھیے جہاں پر وہ کاروبار کرنے پر مصر ھیں



انس سے مروی ہے کہ نبی کے دور باسعادت میں ایک آدمی جس کی عقل کچھ کمزور تھی، خرید و فروخت کیا کرتا تھا (اور دھوکہ کھاتا تھا)۔ اس کے اہل خانہ نبی کے پاس حاضر ہوئے اور کہنے لگے کہ اے اللہ کے نبی! فلاں شخص پر خرید و فروخت کی پابندی لگا دیں کیونکہ اس کی عقل کمزور ہے۔ نبی نے اسے بلا کر اسے خرید و فروخت سے منع کر دیا۔ وہ کہنے لگا کہ اے اللہ کے نبی! میں اس کام سے نہیں رک سکتا۔ نبی نے فرمایا کہ اگر تم خرید و فروخت سے نہیں رک سکتے تو پھر معاملہ کرتے وقت یہ کہہ دیا کرو کہ اس معاملے میں کوئی دھوکہ نہیں

{مسند احمد، جلد 5، صفحہ 667}

مترجم مولوی ظفر اقبال کے مطابق روایت ابن حبان، الحاکم اور البانی کے مطابق صحیح ہے
شیخ شعیب الارناوٰط کے مطابق حدیث صحیح اور سند قوی ھے
اور ترمذی کے مطابق حسن صحیح غریب ھے 

No comments:

Post a Comment