Saturday, February 15, 2014

قرآنی آیات کی تاویل کرنا

 
آپ لوگوں نے کئی بار دیکھا ہو گا کہ اہلحدیث حضرات خاص طور سے ان آیات کو، کہ جن میں اللہ تعالی کے جسمانیت یا مکان کی بات کی ہو، انہیں اسی معنی میں لیتے ہیں - وہ تاویل کرنا جائز نہیں سمجھتے
 
 
ہم ایک حوالہ پیش کریں گے امام احمد بن حنبل کے حوالے سے کہ جس میں انہوں نے ایک ایسی ہی آیت کی تاویل پیش کی
 
 
ابن کثیر اپنی البدایہ و النہایہ، جلد ۱۰، صفحہ ۳٦۱، طبع  دار إحياء التراث العربي؛ اور اردو ترجمہ، جلد ۱۰، صفحہ ۳۹۹، طبع نفیس اکیڈمی؛ میں فرماتے ہیں


Quote
 
 وروى البيهقي عن الحاكم عن أبي عمرو بن السماك عن حنبل أن أحمد بن حنبل تأول قول الله تعالى: (وجاء ربك) [الفجر: 22] أنه جاء ثوابه. ثم قال البيهقي: وهذا إسناد لا غبار عليه.
 
بیہقی نے روایت کی احمد بن حنبل سے کہ وہ تاویل کرتے تھے اللہ کے قول (اور آپ کا رب آئے گا) [الفجر: 22] کہ اس کا مطلب ہے اس کا ثواب آئے گا۔ پھر بیہقی نے کہا کہ اس سند میں کوئی مسئلہ نہیں ہے 
 

 
 
 
 

No comments:

Post a Comment