مشہور دیوبندی عالم، محمد یوسف لدھیانوی سے ان کی کتاب، آپ کے مسائل اور ان کا حل، جلد ۱۰، صفحہ ۱۴، طبع مکتبہ لدھیانوی، ۲۰۰۲ء؛ پر چند سوال ہوئے، وہ سوال اور ان کے جواب ملاحظہ ہوں
Quote
س: کیا چاروں اماموں میں سے ایک کی تقلید کرنا واجب ہے؟ اگر واجب ہے تو نبی نے کہاں فرمایا ہے کہ تقلید ایک امام کی ضروری ہے؟ج: قرآن و حدیث پر عمل کرنا واجب ہے، اور اکٹلاف ہونے کی صورت میں، اور غلبہ ہوئ اور فہم ناقص کی صورت میں قرآن و حدیث پر عمل کرتے کا ذریعہ صرف یہ ہے کہ جن اکابر کی فہم قرآن و حدیث مسلم ہے، ان میں سے کسی ایک کے فتوئ پر عمل کی جائے، اس کا نام تقلید ہےس: کیا اماموں نے بھی کہا کہ ہماری تقلید تم پر واجب ہے؟ اور کیا تقلید نہ کرتے والا جنت میں نہیں جائے گا؟ جب کہ اس کا عمل قرآن و حدیث کے مطابق ہو اور وہ صرف قرآن و حدیث کو ہی مانتا ہوج: ان ائمہ دین پر اعتماد کے بغیر قرآن و حدیث پر عمل ہو ہی نہیں سکتا اور جب قرآن و حدیث پر عمل نہ ہوا، تو انجام ظاہر ہے
محترم قارئین! غور کیجئیے
ایک سوال میں سائل نے یہ پوچھا کہ کیا کوئی حدیث ہے اس ضمن میں کہ تقلید واجب ہے
اب جواب ان کے پاس تھا نہیں، ادھر ادھر کی باتیں کر کے سوال ہی ٹال دیا
دوسرے سائل نے تو یہ پوچھا کہ جناب! یہی بتا دیں کہ کیا ان ائمہ میں سے کسی نے یہ کہا کہ ہماری تقلید کر
اب پھر سے وہی حرکت۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔سوال گندم، جواب چنا
دونوں بار سوال کا جواب دینے کی بجائے اپنی تاویلات دینا شروع کر دیں
Can you provide authentic sources reagrding Salafi, Wahabi, Deobandi, Okarvi, barelvi, ahle hadees, nasabi and like will go heaven?
ReplyDelete