Monday, February 17, 2014

معاویہ کا لوگوں کی بیعتیں خریدنے کی کوشش کرنا

 
ابن سعد اپنی طبقات، جلد ۴، صفحہ ۱۱۱-۱۱۲؛ اور اردو ترجمے میں جلد ۷، صفحہ ۱۳۰؛ پر ایک مستند روایت نقل کرتے ہیں کہ
 
 
ابو بردہ کہتے ہیں کہ ابو موسی نے کہا: معاویہ نے مجھے لکھا کہ سلام علیک: عمرو بن عاس نے میری بیعت کر لی ہے ان شرائط پر کہ جن پر اوروں نے کی ہے۔ خدا کی قسم! اگر تم میری بیعت کرو، تو میں تمہارے ایک بیٹے کو بصرہ کا، اور دوسرے کو کوفہ کا گورنر بنا دوں گا، اور اپنا دروازہ تم پر بند نہیں کروں گا، اور تمہاری کسی خواہش کو (ادھورا) نہ چھوڑوں گا۔ میں نے تمہیں اپنے ہاتھ سے خط لکھا، تم بھی اپنے ہاتھ سے لکھو
 
 
عربی متن یوں ہے


Quote
 
قَالَ: أَخْبَرَنَا عَفَّانُ بْنُ مُسْلِمٍ، وَعَمْرُو بْنُ عَاصِمٍ الْكِلَابِيُّ، وَيَعْقُوبُ بْنُ إِسْحَاقَ الْحَضْرَمِيُّ، قَالُوا: حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ الْمُغِيرَةِ، عَنْ حُمَيْدِ بْنِ هِلَالٍ، عَنْ أَبِي بُرْدَةَ، قَالَ: قَالَ أَبُو مُوسَى:كَتَبَ إِلَيَّ مُعَاوِيَةُ سَلَامٌ عَلَيْكَ: أَمَّا بَعْدُ
 
فَإِنَّ عَمْرَو بْنَ الْعَاصِ قَدْ بَايَعَنِي عَلَى الَّذِي قَدْ بَايَعَنِي عَلَيْهِ، وَأُقْسِمُ بِاللَّهِ: لَئِنْ بَايَعْتَنِي عَلَى مَا بَايَعَنِي عَلَيْهِ لَأَبْعَثَنَّ ابْنَيْكَ أَحَدَهُمَا عَلَى الْبَصْرَةِ وَالْآخَرُ عَلَى الْكُوفَةِ، وَلَا يُغْلَقُ دُونَكَ بَابٌ، وَلَا تُقْضَى دُونَكَ حَاجَةٌ، وَإِنِّي كُتَبْتَ إِلَيْكَ بِخَطِّ يَدِي، فَاكْتُبْ إِلَيَّ بِخَطِّ يَدِكَ
 

 
 
میں اہلبیت کا غلام یہ گذارش کرتا ہوں کہ یہ سند صحیح ہے اور سارے راوی صحیح بخاری و مسلم کے ہیں، سوائے یعقوب بن اسحاق کے، جو کہ مسلم کا راوی ہے۔ تا ہم عفان بن مسلم اور عمرو بن عاصم نے اس کے ساتھ ساتھ سلیمان بن مغیرہ سے یہ روایت لی ہے۔ پس یہ سند شیخین کی شرط پر صحیح ہے
 
 
یاد رہے کہ معاویہ کی یہ عادت کافی پختہ معلوم ہوتی ہے کہ لوگوں کا دین و ایمان خریدے۔ اس کا ثبوت یہ ہے کہ ابن سعد نے ایک اور روایت نقل کی ہے جلد ۴، صفحہ ۱۸۲ پر، اور اردو ترجمے میں جلد ۷، صفحہ ۲۰۷ پر
 
 
کہتے ہیں کہ 
 
 
نافع کہتے ہین کہ معاویہ نے ابن عمر کو ایک لاکھ درہم بہیجے، جب اس نے ارادہ کیا کہ یزید بن معاویہ کی بیعت لی جائے۔ ابن عمر نے کہا: معاویہ سمجھتے ہیں کہ میرا دین کافی ارزاں/سستا ہے
 
 
عربی متن ملاحظہ ہو


Quote
 
قال: أخبرنا عارم بن الفضل قال: حدثنا حماد بن زيد عن أيوب عن نافع أن معاوية بعث إلى ابن عمر بمائة ألف، فلما أراد أن يبايع ليزيد ابن معاوية قال: أرى ذاك أراد، إن ديني عندي إذا لرخيص.
 

 
 
یہ روایت سیر اعلام نبلا؛ جلد ۳، صفحہ ۲۲۵؛ میں ذہبی نے درج کی ہے، 
 
 
کتاب کے محقق، مشہور عالم، شیخ شعیب الارناوط، اس پر کہتے ہیں کہ 
 
 
یہ سند صحیح ہے، اور طبقات ابن سعد اور تاریخ فسوی میں ہے
 
 
عربی متن یوں ہے

Quote
 
 إسناده صحيح، وهو في ” طبقات ابن سعد ” 4 / 182، و ” تاريخ الفسوي ” 1 / 492

 
 

No comments:

Post a Comment