Sunday, November 8, 2015

یزید ملعون کا شرابی ہونا اور امام حسین کے سر مبارک کی توہین کرنا

السلام علیکم 

ہم اس موضوع پر پہلے ہی لکھ چکے ہیں کہ یزید پلید نے امام حسین کو شہید کیا، اور یہ شیعہ مصادر میں مستند روایت کے طور پر نقل ہوئی ہے۔ لنک ملاحظہ ہو 

اب ہم آتے ہیں کہ واقعہ کربلا کے بعد اس ملعون نے کیا کیا۔ من لا یحضرۃ الفقیہ، ج 4، ص 419 پر ایک روایت نقل ہوئی ہے، ہم اس روایت کو موسوعۃ احادیث اہل بیت، ج 5، ص 341 سے پیش کر رہے ہیں 

[٦١٧٩] ١٦ - الصدوق قال: روى لنا عبد الواحد بن محمد بن عبدوس النيسابوري (رضي الله عنه) قال حدثنا علي بن محمد بن قتيبة، عن الفضل بن شاذان قال سمعت الرضا (عليه السلام) يقول:
لما حمل رأس الحسين (عليه السلام) إلى الشام أمر يزيد لعنه الله فوضع ونصب عليه مائدة فأقبل هو وأصحابه يأكلون ويشربون الفقاع فلما فرغوا أمر بالرأس فوضع في طست تحت سريره وبسط عليه رقعة الشطرنج وجلس يزيد لعنه الله يلعب بالشطرنج ويذكر الحسين بن علي وأباه وجده (عليهم السلام) ويستهزىء بذكرهم فمتى قامر صاحبه تناول الفقاع فشربه ثلاث مرات ثم صب فضلته على ما يلي الطست من الأرض، فمن كان من شيعتنا فليتورع عن شرب الفقاع واللعب بالشطرنج ومن نظر إلى الفقاع أو إلى الشطرنج فليذكر الحسين (عليه السلام) وليلعن يزيد وآل زياد يمحو الله عز وجل بذلك ذنوبه ولو كانت بعدد النجوم (٣).
الرواية معتبرة الإسناد.

Tuesday, November 3, 2015

یزید: امام حسین علیہ السلام کا دشمن اور قاتل

السلام علیکم 

کچھ برادران نے فرمائش کی کہ شیعہ حوالہ دیں اس بارے میں کہ یزید نے امام حسین کو شہید کیا

ایک روایت پیش خدمت ہے۔ شیخ ہادی نجفی اپنی کتاب موسوعۃ احادیث اہل بیت، ج 4، ص 445 پر یہ روایت نقل کرتے ہیں

[5115] 7 - الكليني، عن علي، عن أبيه، عن ابن محبوب، عن عبد الله بن سنان قال سمعت أبا عبد الله (عليه السلام) يقول: ثلاث هن فخر المؤمن وزينة في الدنيا والآخرة: الصلاة في الليل ويأسه مما في أيدي الناس وولايته الامام من آل محمد (صلى الله عليه وآله وسلم). قال: وثلاثة هم شرار الخلق ابتلى بهم خيار الخلق: أبو سفيان أحدهم قاتل رسول الله (صلى الله عليه وآله وسلم) وعاداه ومعاوية قاتل عليا (عليه السلام) وعاداه ويزيد بن معاوية لعنه الله قاتل الحسين بن علي (عليهما السلام) وعاداه حتى قتله (1).
الرواية صحيحة الإسناد.

Saturday, October 31, 2015

حضرت عمر اور حجر اسود

السلام علیکم 

حضرت عمر سے ایک روایت ہمیں ملتی ہے صحیح بخاری ج 2، ص 149 میں۔ اس میں وہ حجر اسود سے مخاطب ہو کر کہتے ہیں کہ میں جانتا ہوں کہ تم ایک پتھر ہو، نہ تم فائدہ دے سکتے ہو نہ نقصان، اگر میں نے نبی اکرم کو تمہیں چومتے نہ دیکھا ہوتا، تو میں ہرگز تمہیں نہ چومتا

عربی متن یوں ہے 

Wednesday, October 28, 2015

امام حسن علیہ السلام کو نبی اکرم کے پاس دفن نہیں ہونے دیا گیا

السلام علیکم 

ایک روایت ہمیں ملتی ہے، کتاب کا مکمل حوالہ یہ ہے

الكتاب: الجزء المتمم لطبقات ابن سعد [الطبقة الخامسة في من قبض رسول الله صلى الله عليه وسلم. وهم أحداث الأسنان]
المؤلف: أبو عبد الله محمد بن سعد بن منيع الهاشمي بالولاء، البصري، البغدادي المعروف بابن سعد (المتوفى: 230هـ)
تحقيق: محمد بن صامل السلمي
الناشر: مكتبة الصديق - الطائف
الطبعة: الأولى، 1414 هـ - 1993 م
عدد الأجزاء: 2

Sunday, October 18, 2015

اہلسنت عالم بشار عواد معروف کا علامہ ذہبی کا ناصبی کو ثقہ کہنے پر تنقید کرنا

السلام علیکم 

علامہ ذہبی کا شمار اہلسنت کے علم الرجال کے اونچے درجے کے علماء میں ہوتا ہے

ان کی کئی کتابیں محققین کے زیر مطالعہ ہوتی ہیں جیسا کہ میزان الاعتدال، سیر اعلام نبلاء، تذکرۃ الحفاظ وغیرہ

علامہ بشار عواد معروف نے تہذیب الکمال فی اسماء الرجال کی تحقیق کی ہے۔ یہ کتاب علم الرجال کے مشہور کتب میں سے ایک ہے

ایک راوی ہیں، حریز بن عثمان۔ یہ مولا علی سے سخت بغض رکھتا تھا۔ نیز، ان کی سب و شتم بھی کرتا تھا۔ بشار عواد اس کتاب کے ج 5، ص 579 کے حاشیے میں پہلے علامہ ذہبی کا قول لکھتے ہیں اس کے بارے میں، پھر اپنی تنقید کرتے ہیں، اور اس دوران اہلسنت کے ان مشہور علماء کی منافقت بھی آشکارہ ہوتی ہے

ملاحظہ ہو

Wednesday, October 14, 2015

کیا یزید بن معاویہ امام حسین کی شہادت پر رویا، اور پسماندگان کی ہر خواہش پوری کی؟

السلام علیکم 

آج ایک ناصبی بنام کفایت اللہ کا مقالہ نظر سے گذرا۔ اس پر میں نے سوچا کہ کچھ لکھا جائے

موصوف نے اپنے مقالے کا نام رکھا 

شہادت حسین رضی اللہ عنہ پریزیدبن معاویہ کا رونا اور پسماندگان کی ہرخواہش پوری کرنا بسندصحیح

 موصوف نے ایک روایت درج کی، جس کی سند کچھ یوں ہے

امام ذہبی رحمه الله (المتوفى774)نے امام مدائنى کی روایت مع سند نقل کرتے ہوئے کہا:
وقال المدائني عن إبراهيم بن محمد ، عن عمرو بن دينار : حدثني محمد بن علي بن الحسين ، عن أبيه

Sunday, October 11, 2015

شہادت امام حسین کی خبریں جرح و تعدیل کے میزان میں

السلام علیکم 

محرم کی آمد آمد ہے۔ اور نواصب کی نیندیں پھر سے حرام ہیں 
ایک دفعہ پھر پروپیگنڈہ شروع ہو گا
بلکہ شروع ہو چکا ہے

ایک مقالہ ہم نے دیکھا جو کہ امام حسین علیہ السلام کی شہادت کی خبروں سے متعلق تھا۔ اس میں لکھنے والے نے کوشش یہ کی کہ کسی طرح ان روایات کو ضعیف قرار دیا جائے جو کہ امام حسین کی شہادت کے متعلق آئی ہیں

اب اصول یہ ہے کہ ہم ان روایات کو دیکھیں۔ ان کے بارے میں علمائے اہلسنت کیا کہتے ہیں، ان کو پیش کریں۔ اور اگر کہیں سند پر بحث کرنی پڑے تو اہلسنت کے علم الرجال کے اصولوں میں اس پر بحث کریں

Sunday, October 4, 2015

کیا یہ کہنا شرک ہے کہ نبی اکرم ہمارے گناہ معاف کر دیں؟

السلام علیکم 

آپ لوگ اس بات سے تو بخوبی آگاہ ہوں گے کہ حدیث کی 3 اقسام ہیں
قول، فعلی اور تقریری؛ یعنی یا تو نبی اکرم نے کوئی بات کہی، یا کوئی عمل کیا، یا پھر آپ کے سامنے کوئی عمل ہوا، مگر آپ نے اس پر کچھ نہیں کہا

اب ایک روایت مسند امام احمد، ج 29، ص 360، سے پیش کرتے ہیں۔ یہ روایت اردو ترجمہ میں ج 7، ص 359 پر موجود ہے 

حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ إِسْحَاقَ، أَخْبَرَنَا لَيْثُ بْنُ سَعْدٍ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي حَبِيبٍ، عَنْ ابْنِ شِمَاسَةَ، أَنَّ عَمْرَو بْنَ الْعَاصِ، قَالَ: لَمَّا أَلْقَى الله عَزَّ وَجَلَّ فِي قَلْبِي الْإِسْلَامَ، قَالَ: أَتَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِيُبَايِعَنِي، فَبَسَطَ يَدَهُ إِلَيَّ، فَقُلْتُ: لَا أُبَايِعُكَ يَا رَسُولَ اللهِ حَتَّى تَغْفِرَ لِي مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِي، قَالَ: فَقَالَ لِي رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " يَا عَمْرُو أَمَا عَلِمْتَ أَنَّ الْهِجْرَةَ تَجُبُّ مَا قَبْلَهَا مِنَ الذُّنُوبِ، يَا عَمْرُو أَمَا عَلِمْتَ أَنَّ الْإِسْلَامَ يَجُبُّ مَا كَانَ قَبْلَهُ مِنَ الذُّنُوبِ ")

Friday, October 2, 2015

عصمت انبیاء کے لیے واجب ہے، دوسروں کے لیے ممکن ہے

السلام علیکم 

اکثر آپ نے یہ سوال سنا ہو گا کہ شیعہ تو اس وجہ سے بھی کافر ہیں کہ یہ اپنے ائمہ کو معصوم مانتے ہیں

چلیے آپ کو اہلسنت علماء کی زبانی سنائیں کہ کیا دوسرے لوگوں کے لیے عصمت ممکن ہے کہ نہیں 

علامہ مبارکپوری اپنی کتاب، تحفۃ الاحوذی، ج 10، ص 123 پر تحریر کرتے ہیں؛ اور اس سے ملتے جلتے قول کے متعلق مشہور وہابی ویب سائٹ اسلام ویب کے فتوی سینٹر سے ایک سائل یوں سوال کرتے ہیں 

أرجو شرح هذا الكلام, ففي منة المنعم في شرح صحيح مسلم للمباركفوري في الجزء الرابع ص83 يقول التالي: العصمة واجبة في حق الأنبياء, ممكنة في حق غيرهم.

مروان بن حکم کا مولا علی کی بیعت کرنا

السلام علیکم 

مروان ابن حکم سے متعلق ایک روایت ہمیں سنن سعید بن منصور، ج 2،ص 389 پر ملتی ہے 

2947 - حَدَّثَنَا سَعِيدٌ قَالَ: نا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ مُحَمَّدٍ، عَنْ جَعْفَرِ بْنِ مُحَمَّدٍ ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَلِيِّ بْنِ حُسَيْنٍ، أَنَّ مَرْوَانَ بْنَ الْحَكَمِ، قَالَ لَهُ وَهُوَ أَمِيرٌ بِالْمَدِينَةِ: مَا رَأَيْتُ أَحَدًا أَحْسَنَ غَلَبَةً مِنْ أَبِيكَ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ، أَلَا أُحَدِّثُكَ، عَنْ غَلَبَتِهِ إِيَّانَا يَوْمَ الْجَمَلِ؟ قُلْتُ: الْأَمِيرُ أَعْلَمُ، قَالَ: لَمَّا الْتَقَيْنَا يَوْمَ الْجَمَلِ تَوَافَقْنَا، ثُمَّ حَمَلَ بَعْضُنَا عَلَى بَعْضٍ، فَلَمْ يَنْشَبْ أَهْلُ الْبَصْرَةِ أَنِ انْهَزَمُوا، فَصَرَخَ صَارِخٌ لِعَلِيٍّ: لَا يُقْتَلُ مُدْبِرٌ، وَلَا يُذَفَّفُ عَلَى جَرِيحٍ، وَمَنْ أَغْلَقَ عَلَيْهِ بَابَ دَارِهِ فَهُوَ آمِنٌ، وَمَنْ طَرَحَ السِّلَاحَ آمِنٌ، قَالَ مَرْوَانُ: وَقَدْ كُنْتُ دَخَلْتُ دَارَ فُلَانٍ، ثُمَّ أَرْسَلْتُ إِلَى حَسَنٍ وَحُسَيْنٍ ابْنِي عَلِيٍّ، وَعَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبَّاسٍ، وَعَبْدِ اللَّهِ بْنِ جَعْفَرٍ فَكَلَّمُوهُ، قَالَ: هُوَ آمِنٌ فَلْيَتَوَجَّهْ حَيْثُ شَاءَ، فَقُلْتُ: لَا وَاللَّهِ مَا تَطِيبُ نَفْسِي حَتَّى أُبَايِعَهُ فَبَايَعْتُهُ، ثُمَّ قَالَ: اذْهَبْ حَيْثُ شِئْتَ

Sunday, September 27, 2015

اللہ نے زمین میں رسول اللہ اور مولا علی کو چنا: اہلسنت کی مستند روایت

السلام علیکم 

طبرانی اپنی معجم الکبیر، ج 11، ص 93 پر یہ روایت درج کرتے ہیں 

11153 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَابَانَ الْجُنْدِيسَابُورِيُّ، وَالْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ الْمَعْمَرِيُّ، قَالَا: ثنا عَبْدُ الرَّزَّاقِ، عَنْ مَعْمَرٍ، عَنِ ابْنِ أَبِي نَجِيحٍ، عَنْ مُجَاهِدٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ: لَمَّا زَوَّجَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَاطِمَةَ عَلِيًّا قَالَتْ فَاطِمَةُ: يَا رَسُولَ اللهِ، زَوَّجْتَنِي مِنْ رَجُلٍ فَقِيرٍ لَيْسَ لَهُ شَيْءٌ، فَقَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «أَمَا تَرْضَيْنَ يَا فَاطِمَةُ أَنَّ اللهَ عَزَّ وَجَلَّ اخْتَارَ مِنْ أَهْلِ الْأَرْضِ رَجُلَيْنِ أَحَدُهُمَا أَبُوكِ وَالْآخَرُ زَوْجُكِ»

اہلسنت کے ہاں قاتلین امام حسین سے روایات لینا

السلام علیکم 

عمر ابن سعد وہ ملعون ہے کہ جس کے لشکر نے امام حسین علیہ السلام کو شہید کیا

ابن حجر اپنی تہذیب التہذیب، ج 7، ص 450 پر درج کرتے ہیں 

قال العجلي كان يروي عن أبيه أحاديث وروى الناس عنه وهو تابعي ثقة وهو الذي قتل الحسين 

عجلی کہتے ہیں کہ یہ تابعی ثقہ ہیں، اور انہوں نے امام حسین کو شہید کیا

وذكره بن أبي خيثمة بسند له أن بن زياد بعث عمر بن سعد على جيش لقتال الحسين

ابن ابی خیثمہ نے اپنی سند سے بیان کیا کہ ابن زیاد نے عمر بن سعد کو فوج کے ساتھ بھیجا امام حسین کو شہید کرنے

خیر

مشہور اہلحدیث ویب سائٹ، اسلام ویب، کے فتوی سینٹر  سے یہ سوال ہوا

Saturday, September 26, 2015

معاویہ کا حضرت محمد بن ابو بکر کو قتل کرنا

السلام علیکم
 
حضرت محمد بن ابو بکر حضرت عائشہ کے بھائی تھے۔ گویا اس لحاظ سے یہ بھی مسلمانوں کے ماموں ٹھہرے جیسا کہ اکثر آپ نے معاویہ کے لیے سنا ہو گا کہ وہ خال المومنین ہیں۔ 

برادر جابری الیمانی نے ایک روایت پیش کی۔ ان کی تحقیق کا اردو ترجمہ پیش خدمت ہے 

الاحاد و المثانی، ج 1، ص 475 پر یہ روایت ملتی ہے 

Friday, September 25, 2015

ابن حجر کا ناصبی کو صدوق کہنا، اور بشار عواد کا اس پر تنقید کرنا

السلام علیکم 

ابن حجر کا شمار اہلسنت کے جید ترین علماء میں ہوتا ہے۔ ایک طرف تو ان کی کتاب، فتح الباری کا شمار صحیح بخاری کی مستند ترین شرح میں ہوتا ہے، تو دوسری طرف ان کی تہذیب التہذیب اور تقریب التہذیب اہلسنت کے علم الرجال کی مشہور ترین کتب ہیں

ابن حجر اپنی کتاب، تہذیب التہذیب، ج 8، ص 457 پر ایک راوی بنام لمازۃ بن زبار الأزدي الجهضمي کے بارے میں درج کرتے ہیں کہ یہ امیر المومنین حضرت علی علیہ السلام کی شان میں گستاخی کرتا تھا، سب و شتم کرتا تھا، مگر یہ تھا معتبر۔ اس بات کو واضح کرنے کے لیے موصوف اپنی کتاب کے اگلے صفحے پر لکھتے ہیں 

فأكثر من يوصف بالنصب يكون مشهورا بصدق اللهجة والتمسك بأمور الديانة بخلاف من يوصف بالرفض فإن غالبهم كاذب ولا يتورع في الإخبار والأصل فيه أن الناصبة اعتقدوا أن عليا رضي الله عنه قتل عثمان أو كان أعان عليه فكان بغضهم له ديانة بزعمهم ثم انضاف إلى ذلك أن منهم من قتلت أقاربه في حروب علي

Friday, September 18, 2015

اہلسنت کی مستند روایات میں تحریف قرآن کا تذکرہ


السلام علیکم

کئی بار میں نے یہ دیکھا ہے کہ تکفیری حضرات اہل تشیع پر یہ الزام لگاتے ہیں کہ وہ تحریف قرآن کے قائل ہیں۔ اور اس وجہ سے کافر ہیں

 یہ مقالہ صرف اس مقصد سے لکھا جا رہا ہے کہ وہ ایک بار اپنی کتب کو بھی دیکھ لیں کہ ان کی کتب میں کیا آتا ہے۔ خود وہ ہستیاں جن کی وہ بے حد احترام کرتے ہیں، وہ کن باتوں کے قائل ہیں

 اس ضمن میں ہم نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ جن روایات سے استدلال کیا جائے گا، وہ مستند ہوں تا کہ کوئی یہ گلہ نہ کرے کہ یہ تو روایت ہی ضعیف ہے

بسم اللہ کرتے ہیں

Friday, September 4, 2015

حضرت ابو ہریرہ کا اپنی بیوی سے برتاؤ

السلام علیکم 

طبقات ابن سعد، اردو ترجمہ، جلد 2، حصہ چہارم، صفحہ355 پر 2 روایات آتی ہیں۔ آپ کی خدمت میں پیش کرتے ہیں۔ ہم ان روایات کا عربی متن بھی پیش کریں گے تاکہ آپ کی خدمت میں سند کو بھی پیش کریں، اور راویان کی توثیق بھی پیش کر دیں

روایت آتی ہے 

قال: أخبرنا هَوْذَة بن خليفة قال: أخبرنا ابن عَوْن عن محمد عن أبي هريرة قال: أكْرَيْتُ نفسي من ابنة غزوان على طعام بطني وعُقبة رجلي، قال فكانت تكلّفني أن أرْكَبَ قائمًا وأن أردي أو أورِدَ حافيًا، فلمّا كان بعد ذلك زَوّجنيها الله فكلّفتُها أن تَرْكَبَ قائمة وأن تَرِدَ أو تَرْدِيَ حافية.

Thursday, September 3, 2015

وہابی عالم کا قرآن سے صحابہ کے فاسق ہونے کی دلیل دینا

السلام علیکم 

وہابی عالم، محمد بن صالح العثيمين، اپنی کتاب، شرح مختصر التحرير ص669-670، پر تحریر کرتے ہیں 

وقوله: "وَالصَّحَابَةُ عُدُولٌ، وَالمُرَادُ: مَنْ لَمْ يُعْرَفْ بِقَدْحٍ"؛ يعني: المراد من قوله: إنَّ الصحابة عدول مَن لم يُعرَف بقَدْح، فأمَّا مَن عُرِفَ بقدْح فإنَّه ليس بعَدْل حسَب القدح الذي فيه.
ويدلُّ لذلك أنَّ الله تعالى قال: (والذين يرمونَ المُحصناتِ ثمَّ لم يأتوا بأربعة شهداءَ فاجلدوهم ثمانين جلدةً ولا تقبلوا لهم شهادةً أبداً وأولئكَ هُمُ الفاسقون * إلا الذين تابوا من بعد ذلك وأصلحوا) [النور:4-5]، فدلَّ ذلك على أنَّ فيهم الفَسَقة، وأنَّ مَن رمى محصنةً ولو في عهد الرسول فإنَّه فاسقٌ يجبُ أنْ يُجلَد ثمانين جلدةً، وأن لا تُقبَل له شهادةٌ أبداً، فالحاصل: أنَّ الصحابة عُدولٌ إلَّا مَن عُرف بقدحٍ".

اہلسنت کی مستند روایت کے مطابق عمر کا بی بی فاطمہ کے گھر کو جلانے کی دھمکی

السلام علیکم 

اس سے پہلے بھی ہم اس روایت کی طرف اشارہ کر چکے ہیں، اور ایک سنی عالم کی تحریف کا حال بھی لکھ چکے ہیں، جبکہ وہ خود اس سند کے مستند ہونے کے قائل تھے۔ لنک ملاحظہ ہو

عمر کا بی بی فاطمہ کے گھر کو جلانے کی دھمکی، اور ڈاکٹر علی صلابی کی تحریف و غلط بیانی


یہ روایت ایک اور کتاب میں بھی موجود ہے۔ اس کتاب کا نام ہے المُذَكِّرُ والتَّذْكيرُ والذِّكْر ص91 ح19 ط. دار المنار، الرياض، اور یہ مشہور عالم الحافظ أبو بكر أحمد بن عمرو بن أبي عاصم( المتوفى سنة 287 هـ )کی ہے

روایت کچھ یوں ہے کہ  حضرت عمر تک خبر پہنچی کہ بی بی فاطمہ علیہ السلام کے گھر میں لوگ جمع ہیں، جس پر وہ ادھر گئے، اور بی بی سے کہا کہ مجھے سب سے زیادہ عزیز آپ کے والد ہیں، اور اس کے بعد آپ ہیں، مگر مجھے یہ خبر پہنچی ہے کہ یہ لوگ آپ کے گھر میں جمع ہیں۔ خدا کی قسم! اگر یہ بات مجھے پہنچی تو میں اس گھر کو چلا دوں گا

عربی متن یوں ہے

Saturday, August 29, 2015

شیطان کا حضرت سلیمان کی بیویوں کے ساتھ بدفعلی کرنا

السلام علیکم

ابن ابی حاتم کا شمار اہلسنت کے جید ترین علماء میں ہوتا ہے۔ وہ ان کے علم جرح و تعدیل کے بڑے ائمہ میں شمار ہوتے ہیں، اور ان کی رائے کو کافی وقعت دی جاتی ہے۔ انہوں نے ایک تفسیر لکھی کہ جس کے سارے روایت کو انہوں نے مسنتد جانا۔ اس تفسیر کو ابن کثیر و سیوطی وغیرہ نے کافی اہمیت دی، اور جا بجا اسے نقل کیا

ابن ابی حاتم اپنی تفسیر کے ج 10، ص 3241-3242 پر ایک واقعہ نقل کرتے ہیں پورا واقعہ تو نقل نہیں کریں گے، جتنا ہمارے موضوع سے متعلق ہے، وہی ترجمہ کریں گے
فرماتے ہیں کہ

قَوْلُهُ تَعَالَى: وَلَقَدْ فَتَنَّا سُلَيْمَانَ وَأَلْقَيْنَا عَلَى كُرْسِيِّهِ جَسَدًا ثُمَّ أَنَابَ
18355 - وَبِسَنَدٍ قَوَيٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللهُ عَنْهُمَا قَالَ: أَرَادَ سُلَيْمَانُ عَلَيْهِ السَّلامُ أَنْ يَدْخُلَ الْخَلاءَ فَأَعْطَى الْجَرَادَةَ خَاتَمَهُ وَكَانَتِ امْرَأَتُهُ، وَكَانَتْ أَحَبَّ نِسَائِهِ إِلَيْهِ فَجَاءَ الشَّيْطَانُ فِي صُورَةِ سُلَيْمَانَ فَقَالَ لَهَا: هَاتِي خَاتَمِي فَأَعْطَتْهُ فَلَمَّا لَبِسَهُ دَانَتْ لَهُ الْجِنُّ وَالْإِنْسُ وَالشَّيَاطِينُ، فَلَمَّا خَرَجَ سُلَيْمَانُ عَلَيْهِ السَّلَامُ مِنَ الْخَلَاءِ قال لها: هَاتِي خَاتَمِي فَقَالَتْ: قَدْ أَعْطَيْتُهُ سُلَيْمَانَ قَالَ: أَنَا سُلَيْمَانُ قَالَتْ: كَذَبْتَ لَسْتَ سُلَيْمَانَ فَجَعَلَ لَا يَأْتِي أَحَدًا يَقُولُ: أَنَا سُلَيْمَانُ إِلا كَذَّبَهُ حَتَّى جَعَلَ الصِّبْيَانُ يَرْمُونَهُ بِالْحِجَارَةِ، فَلَمَّا رَأَى ذَلِكَ عَرَفَ أَنَّهُ مِنْ أَمْرِ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ وَقَامَ الشَّيْطَانُ يَحْكُمُ بَيْنَ النَّاسِ.
فَلَمَّا أَرَادَ اللَّهُ تَعَالَى أَنْ يَرُدَّ عَلَى سليمان عليه السلام سلطانه ألْقَى فِي قُلُوبِ النَّاسِ إِنْكَارَ ذَلِكَ الشَّيْطَانِ فَأَرْسَلُوا إِلَى نِسَاءِ «1» سُلَيْمَانَ عَلَيْهِ السَّلامُ فَقَالُوا لهن أيكون من سليمان شيء؟ قلنا: نَعَمْ إِنَّهُ يَأْتِينَا وَنَحْنُ حُيَّضٌ، وَمَا كَانَ يَأْتِينَا قَبْلَ ذَلِكَ 

Friday, August 28, 2015

کیا صرف صحیح حدیث کی بنیاد ہر اہلسنت کے ہاں عقیدہ قائم کیا جا سکتا ہے؟

السلام علیکم

کئی بار میں نے یہ دیکھا کہ برادران اہلسنت صرف قرآن سے دلیل مانگنا شروع کر دیتے ہیں۔ اس بات کو مد نظر رکھتے ہوئے آج ہم کچھ جید علماء کے اقوال پیش کریں گے۔

سب سے پہلے ہم ابن تیمیہ کا قول دیکھتے ہیں۔ موصوف فرماتے ہیں

مذهب أصحابنا أن أخبار الآحاد المتلقاة بالقبول تصلح لإثبات أصول الديانات

Tuesday, August 25, 2015

صحابی کا خواتین کے ساتھ "کھیلنا"

السلام علیکم 

ایک صحابی گذرے ہیں، جن کا نام تھا جلیبیب۔
موصوف کے متعلق امام احمد ہمیں اپنی مسند میں آگاہ کرتے ہیں کہ جب بھی وہ کسی خاتون کے پاس سے گذرتے، ان کے ساتھ کھیلنا شروع کر دیتے
یہاں تک کہ ایک اور صحابی نے تو باقاعدہ اپنی بیوی کو دھمکی دے ڈالی کہ اگر وہ تمہارے پاس آیا، تو میں ایسا ایسا کر دوں گا

مسند احمد کے اردو ترجمہ، ج 9، ص 17، ح 20022 پر یہ روایت موجود ہے۔ ہم صرف کچھ ہی جزو لیں گے

حَدَّثَنَا عَفَّانُ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ، عَنْ ثَابِتٍ، عَنْ كِنَانَةَ بْنِ نُعَيْمٍ الْعَدَوِيِّ، عَنْ أَبِي بَرْزَةَ الْأَسْلَمِيِّ، أَنَّ جُلَيْبِيبًا كَانَ امْرَأً يَدْخُلُ عَلَى النِّسَاءِ، يَمُرُّ بِهِنَّ وَيُلَاعِبُهُنَّ فَقُلْتُ لِامْرَأَتِي: لَا يَدْخُلَنَّ عَلَيْكُمْ جُلَيْبِيبٌ؛ فَإِنَّهُ إِنْ دَخَلَ عَلَيْكُمْ، لَأَفْعَلَنَّ وَلَأَفْعَلَنَّ

Wednesday, May 13, 2015

عثمان بن عفان کا نظریہ عدالۃ الصحابہ کو رد کرنا



السلام علیکم

اہلسنت کے ہاں یہ نظریہ پایا جاتا ہے کہ جب سند ایک صحابی پر آ جائے تو اس کے بعد بات ختم ہو جاتی ہے کیونکہ وہ سب عادل ہیں

ابن شبہ اپنی کتاب، تاریخ المدینہ، ج ۴، ص ۱۱۵٦، پر ایک روایت لکھتے ہیں، 

ہم مکمل روایت کو نقل نہیں کریں گے، صرف چند جز لیں گے

ایک صحابی ہیں، ابن عدیس، وہ منبر پر چڑھے اور عثمان کے بارے میں برا بھلا کہا

روایت کہتی ہے

فَطَلَعَ ابْنُ عُدَيْسٍ مِنْبَرَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ , فَخَطَبَ النَّاسَ وَصَلَّى لِأَهْلِ الْمَدِينَةِ الْجُمُعَةَ، وَقَالَ فِي خُطْبَتِهِ: أَلَا إِنَّ ابْنَ مَسْعُودٍ حَدَّثَنِي أَنَّهُ سَمِعَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: «إِنَّ عُثْمَانَ بْنَ عَفَّانَ كَذَا وَكَذَا» ، وَتَكَلَّمَ بِكَلِمَةٍ أَكْرَهُ ذِكْرَهَا

ابن عدیس منبر رسول پر آئے اور خطاب کیا، اور لوگوں کو جمعہ کی نماز پڑھائی، اور خطبے میں کہا کہ آگاہ ہو جاو، مجھے ابن مسعود نے کہا کہ انہوں نے نبی اکرم سے سنا کہ عثمان بن عفان ایسے ایسے ہیں۔انہوں نے ایسا کلام کیا کہ جو بیان کرنے سے مجھے (یعنی روای کو) کراہت ہو رہی ہے

Sunday, May 3, 2015

سفیان ابن عینیہ اور تدلیس


السلام علیکم

سفیان ابن عینیہ کا شمار اہلسنت کے جید ترین ائمہ میں ہوتا ہے، علامہ ذہبی نے سیر اعلام نبلا، ۸/۴۵۵ میں انہیں امام الکبیر، حافظ العصر اور شیخ الاسلام کہہ کر پکارا

تاہم یہ اپنی تدلیس کے لیے مشہور ہیں

تدلیس کا مطلب یہ کہ یہ جب سند بیان کرتے تھے، تو جس شخص سے روایت لے رہے ہوتے تھے، اس کا نام نہیں لیتے تھے، بلکہ اس سے اگلے بندے کا نام کچھ اس انداز سے لیتے کہ یوں لگتا کہ یہ روایت انہوں نے اس شخص سے لی ہو

مگر علمائے اہلسنت کے مطابق یہ صرف ثقہ راوی سے ہی تدلیس کرتے 

Saturday, May 2, 2015

حدیث عشرہ مبشرہ کا تنقیدی جائزہ



السلام علیکم

عشرہ مبشرہ میں شمار ہونے والے ایک مشہور صحابی، حضرت سعد بن ابی وقاص سے صحیح بخاری و صحیح مسلم میں ایک روایت آتی ہے

 ‏عن ‏ ‏عامر بن سعد بن أبي وقاص ‏ ‏عن ‏ ‏أبيه ‏ ‏قال ‏ما سمعت النبي ‏ ‏صلى الله عليه وسلم ‏ ‏يقول ‏ ‏لأحد يمشي على الأرض إنه من أهل الجنة إلا ‏ ‏لعبد الله بن سلام

سعد بن ابی وقاص کہتے ہیں کہ میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم سے نہیں سنا کہ انہوں نے زمین پر چلنے والے کسی ایک سے سنا ہو کہ اہل جنت میں ہے سوائے عبداللہ بن سلام کے

یہ روایت، دونوں صحیحین کے فضائل الصحابہ میں درج ہے

Monday, April 27, 2015

رجب کے مہینے میں روزے رکھنا، اور عمر کی لاعلمی


السلام علیکم

ایک روایت دیکھتے ہیں مصنف ابن ابی شیبہ کے باب (في صوم رجب ما جاء فيه )یعنی رجب کے مہینے میں روزے کے متعلق کیا آتا ہے، ملاحظہ ہو

 حدثنا أبو معاوية عن الأعمش عن وبرة عن عبد الرحمن عن خرشة بن الحر قال رأيت عمر يضرب أكف الناس في رجب حتى يضعوها في الجفان ويقول كلوا فإنما هو شهر كان يعظمه أهل الجاهلية . 

خرشہ بن حر کہتے ہیں کہ میں نے عمر کو دیکھا کہ وہ لوگوں کے ہاتھوں پر رجب کے مہینے میں مار رہے تھے، حتی کہ انہیں کہانے پر لے جاتے، اور کہتے کہ کھاو، یہ وہ مہینہ ہے کہ جس کی تعظیم زمانہ جاہلیت کے لوگ کرتے تھے

Friday, April 24, 2015

کیا امام احمد بن حنبل متعہ کو حرام سمجھتے تھے یا مکروہ؟


السلام علیکم

احمد بن حنبل کا شمار اہلسنت کے مشہور ترین فقہا میں ہوتا ہے۔ ان کی کتاب مسند احمد بن حنبل اہلسنت کی جید احادیث کی کتب میں شمار ہوتی ہے

اب ایک بات تو طے ہے، کہ جب بھی کوئی بات کسی شخص سے نقل کی جاتی ہے، تو یہ بھی دیکھنا ہو گا کہ آخر اس کی سند کیسی ہے

اگر میں یہ کہوں کہ فلاں صاحب نے یہ کہا، تو یہ بتانا بھی ضروری ہے کہ کیا یہ بات میں نے خود سنی، یا کسی نے مجھے بتائی۔ اور جس نے بتائی، وہ خود کتنا معتبر ہے

اب اس اصول کو مدِنظر رکھتے ہوئے ذرا ہم جائزہ لیتے ہیں کہ امام احمد متعہ کے بارے میں کیا کہتے تھے

امام احمد کے ایک خاص ساتھی تھے، ان کا نام ہے إسحاق بن منصور الکوسج۔

علامہ ذہبی نے سیر اعلام نبلا، ج ۱۲، ص ۲۵۹، پر ان کا تعارف یوں کرایا

الكوسج ( خ ، م ، س ، ت ، ق ) 

الإمام الفقيه الحافظ الحجة أبو يعقوب ، إسحاق بن منصور بن بهرام المروزي ،

امام فقیہ، حافظ، حجت

Thursday, April 23, 2015

صحابی کا نبی پاک کے حکم کی خلاف ورزی، اور نبی پاک کا اس کو بددعا دینا


السلام علیکم 

سب سے پہلے تو ہم مسند احمد سے یہ روایت دیکھتے ہیں
کتاب کے اردو ترجمہ، ج ۱، ص ۵۳٦، ح ۱۳۰۴-۱۳۰۵ میں ۲ اسناد کے ساتھ یہ روایت درج ہے 

 حدثنا عبد الله ، حدثني نصر بن علي ، وعبيد الله بن عمر ، قالا : حدثنا عبد الله بن داود ، عن نعيم بن حكيم ، عن أبي مريم ، عن علي رضي الله عنه ، أن امرأة الوليد بن عقبة أتت النبي صلى الله عليه وسلم ، فقالت : يا رسول الله ، إن الوليد يضربها ، وقال نصر بن علي في حديثه : تشكوه ، قال : " قولي له : قد أجارني " ، قال علي : فلم تلبث إلا يسيرا حتى رجعت ، فقالت : ما زادني إلا ضربا ، فأخذ هدبة من ثوبه ، فدفعها إليها ، وقال : " قولي له : إن رسول الله صلى الله عليه وسلم قد أجارني " ، فلم تلبث إلا يسيرا حتى رجعت ، فقالت : ما زادني إلا ضربا ، فرفع يديه ، وقال : " اللهم عليك الوليد ، أثم بي مرتين " ، وهذا لفظ حديث القواريري ، ومعناهما واحد ، حدثنا عبد الله ، حدثني أبو بكر بن أبي شيبة ، وأبو خيثمة ، قالا : حدثنا عبيد الله بن موسى ، أخبرنا نعيم بن حكيم ، عن أبي مريم ، عن علي ، أن امرأة الوليد بن عقبة جاءت إلى رسول الله صلى الله عليه وسلم تشتكي الوليد أنه يضربها . . . ، فذكر الحديث .

Tuesday, April 21, 2015

ابن العابدین حنفی کا حضرت سلمان فارسی اور ابو حنیفہ میں تقابل کرنا

السلام علیکم

ابن العبادین حنفی کا شمار اہلسنت کے جید علماء میں ہوتا ہے
اپنی کتاب، رد المحتار علی الدر المختار، میں ایک حضرت سلمان فارسی رضی اللہ عنہ اور ابو حنیفہ کے درمیان تقابل کرتے ہیں، اور فرماتے ہیں

Monday, April 13, 2015

اہلسنت کی کتب میں دو نمازوں کو جمع کر کے ادا کرنا


السلام علیکم

امام مسلم نے اپنی صحیح میں ایک باب قائم کیا ہے 

بَاب الْجَمْعِ بَيْنَ الصَّلَاتَيْنِ فِي الْحَضَرِ 

یعنی ۲ نمازوں کو حضر (یعنی جب آپ سفر نہ کر رہے ہوں) میں جمع کرنا

اس میں ایک روایت درج کرتے ہیں

حدثنا أحمد بن يونس ، وعون بن سلام جميعا ، عن زهير ، قال ابن يونس : حدثنا زهير ، حدثنا أبو الزبير ، عن سعيد بن جبير ، عن ابن عباس ، قال : " صلى رسول الله صلى الله عليه وسلم ، الظهر والعصر جميعا بالمدينة في غير خوف ، ولا سفر " ، قال أبو الزبير : فسألت سعيدا : لم فعل ذلك ؟ فقال : سألت ابن عباس ، كما سألتني ، فقال : أراد أن لا يحرج أحدا من أمته .

Sunday, April 12, 2015

بخاری اور ابن معین نے بے تحاشہ غلطیاں کیں: عبدالرحمن معلمی


السلام علیکم

عبدالرحمن معلمی کا شمار اہلحدیث کی دنیا میں جید ترین علماء میں ہوتا ہے۔ مشہور اہلحدیث ویب سائٹ، ملتقی اہل الحدیث میں ان کا تعارف کچھ یوں کرایا گیا

هذه ترجمة مختصرة للحبر الرباني والناقد المحدث شيخ نقاد العصر الحديث الزاهد البحاثة الشيخ عبد الرحمن بن يحيى المعلمي اليماني 

یہ مختصر ترجمہ ہے اللہ کی نشانی، نقاد، محدث، آج کے زمانے کے احادیث کے نقادوں کے شیخ، محققین کے زاہد، عبد الرحمن المعلمی الیمانی ۔۔۔۔۔۔

اہلسنت کے ہاں جنات سے شادی کرنا، اور بچے پیدا کرنا



ابن تیمیہ اپنی کتاب مجموع الفتاوی، ج ۱۹، ص ۳۹-۴۰، پر درج کرتے ہیں 

وَصَرْعُهُمْ لِلْإِنْسِ قَدْ يَكُونُ عَنْ شَهْوَةٍ وَهَوًى وَعِشْقٍ كَمَا يَتَّفِقُ لِلْإِنْسِ مَعَ الْإِنْسِ وَقَدْ يَتَنَاكَحُ الْإِنْسُ وَالْجِنُّ وَيُولَدُ بَيْنَهُمَا وَلَدٌ وَهَذَا كَثِيرٌ مَعْرُوفٌ وَقَدْ ذَكَرَ الْعُلَمَاءُ ذَلِكَ وَتَكَلَّمُوا عَلَيْهِ وَكَرِهَ أَكْثَرُالْعُلَمَاءِ مُنَاكَحَةَ الْجِنِّ

Saturday, March 28, 2015

امام احمد کا حدیث(عمار کو باغی گروہ ہلاک کرے گا) کا جواب دینے سے انکار



السلام علیکم

ابو بکر خلال اپنی کتاب السنۃ، ج ۲ ص ۴٦۲ پر رقمطراز ہیں

720 - أخبرنا أحمد بن محمد بن حازم وعبيد الله بن العباس الطيالسي أن إسحاق بن منصور حدثهم أنه قال لأبي عبدالله قول النبي لعمار تقتلك الفئة الباغية قال لا أتكلم فيه زاد الطيالسي تركه أسلم // في إسناده أحمد بن محمد بن حازم لم أتوصل إلى معرفته

Monday, February 9, 2015

کیا اس امت کے علماء بنی اسرائیل کے انبیا کی مانند ہیں؟



السلام علیکم 

برادر ولایت کے ترکی زبان کی پوسٹ یہ یہ مقالہ ماخوذ کیا گیا ہے۔ اس کا لنک یہ ہے 

Monday, February 2, 2015

امام علی اپنے آپ کو امامت کے معاملے میں سب سے زیادہ حقدار سمجھتے تھے: اہلسنت عالم


السلام علیکم

اہلسنت عالم، محمد رشید رضا، مجلۃ المنار، ج ۱۴، ص ۷۷۰ پر کہتے ہیں 

 فالذي يظهر لنا أن عليًّا كرم الله وجهه كان يرى أنه أحق الناس بإمامة هذه الأمة بعد نبيها صلى الله عليه وسلم، ولكنه لم يبغ على من سبقه إلى ذلك كما بغى عليه معاوية

کیا احمد بن حنبل نے اپنی کتاب میں تحریف کی؟



السلام علیکم

احمد بن حنبل کا شمار اہلسنت کے جید ترین علماء میں ہوتا ہے۔ وہ ان کی ایک فقہ کے امام بھی ہیں، اور ان کی مسند احمد کا شمار ان کی معتبر ترین کتب میں ہوتا ہے 

اپنی مسند کے جلد ۵، صفحہ ۲۰۷ پر ایک روایت نقل کرتے ہیں

21848 - حدثنا عبد الله حدثني أبي ثنا أبو معاوية ثنا الأعمش عن شقيق عن أسامة بن زيد قال قالوا له : ألا تدخل على هذا الرجل فتكلمه قال فقال ألا ترون انى لا أكلمه الا أسمعكم والله لقد كلمته فيما بيني وبينه ما دون ان أفتح أمرا لا أحب أن أكون أنا أول من فتحه ولا أقول لرجل أن يكون على أميرا انه خير الناس بعد ما سمعت رسول الله صلى الله عليه و سلم يقول يؤتى بالرجل يوم القيامة فيلقى في النار فتندلق أقتاب بطنه فيدور بها في النار كما يدور الحمار بالرحا قال فيجتمع أهل النار إليه فيقولون يا فلان أما كنت تأمرنا بالمعروف وتنهانا عن المنكر قال فيقول بلى قد كنت آمر بالمعروف ولا أتيه وأنهى عن المنكر وآتيه 
تعليق شعيب الأرنؤوط : إسناده صحيح على شرط الشيخين

Thursday, January 29, 2015

تمام انبیاء کا ولایتِ علی علیہ السلام کی گواہی دینا: مستند شیعہ روایت


السلام علیکم 

برادر ناصر الحسین کا شمار عرب شیعہ دنیا کے جید محققین میں ہوتا ہے ۔ اپنے ایک مقالے میں برادر نے ایک مستند شیعہ روایت کی طرف نشاندہی کی

روایت بنیادی طور پر سید ابن طاووس کی کتاب الیقین، صفحہ ۲۹۴ پر ہے

سید ابن طاووس اپنی سند بیان کرتے ہیں محمد بن عباس بن مروان کی کتاب، فيما نزل من القرآن في النبي وآله عليهم السلام، تک، اور پھر محمد بن عباس بن مروان اپنی سند سے امام جعفر الصادق علیہ السلام سے نقل کرتے ہیں کہ امام عالی مقام

Tuesday, January 27, 2015

حدیثِ غدیر میں لفظ مولا سے امیر المومنین کی ولایت پر استدلال


السلام علیکم 


حدثنا عبد الله بن محمد حدثنا أبو عامر حدثنا فليح عن هلال بن علي عن عبد الرحمن بن أبي عمرة عن أبي هريرة رضي الله عنه أن النبي صلى الله عليه وسلم قال ما من مؤمن إلا وأنا أولى به في الدنيا والآخرة اقرءوا إن شئتم النبي أولى بالمؤمنين من أنفسهم فأيما مؤمن مات وترك مالا فليرثه عصبته من كانوا ومن ترك دينا أو ضياعا فليأتني فأنا مولاه

Friday, January 16, 2015

سب دروازے بند کر دو، سوائے علی کے دروازے کے: حدیثِ نبوی


السلام علیکم

اس پوسٹ میں ہم مذکورہ حدیث کے بارے میں  شیخ ناصر الدین البانی کی تحقیق پیش کریں گے- موصوف اپنی کتاب، الثمر المستطاب في فقه السنة والكتاب، صفحہ ۴۸۷ تا ۴۹۱، پر رقمطراز ہیں

عمر کا بی بی فاطمہ کے گھر کو جلانے کی دھمکی، اور ڈاکٹر علی صلابی کی تحریف و غلط بیانی


السلام علیکم

مصنف ابن ابی شیبہ کا شمار اہلسنت کے مستند ترین کتب میں ہوتا ہے۔ جلد ۷، صفحہ ۴۳۲، طبع مکتبۃ الرشد، ریاض؛ میں ایک روایت نقل ہوئی ہے، جس میں ایک جملہ آتا ہے کہ عمر نے کہا

Wednesday, January 14, 2015

حضرت عمر کا سنت نبوی سے متعلق علم


السلام علیکم

سنن دارمی، ج ۲، ص ۳۰۷؛ پر ایک روایت درج ہے


2501 – أخبرنا محمد بن يوسف عن بن عيينة عن عمرو عن بجالة قال سمعته يقول : لم يكن عمر آخذ الجزية من المجوس حتى شهد عبد الرحمن بن عوف ان رسول الله صلى الله عليه و سلم أخذها من مجوس هجر 
قال حسين سليم أسد : إسناده صحيح على شرط البخاري

تاثیر الکوںی اور کراماتِ اولیا



السلام علیکم 

اکثر اوقات ناصبیوں کی جانب سے ولایتِ تکوینیہ کو لے کر اہل تشیع پر طعن کیا جاتا ہے۔ چلیے ناصبیوں کے پسندیدہ عالم، ابن تیمیہ کی رائے جانتے ہیں۔ موصوف اپنے مجموع الفتاوی، ج ۱۱، ص ۳۲۴-۳۲۵، پر رقمطراز ہیں

و اما الثالث فمن يجتمع له الأمران بأن يؤتى من الكشف
والتأثيرالكونى ما يؤيد به الكشف والتأثير الشرعى وهو علم الدين والعمل به والأمر به ويؤتى من علم الدين والعمل به ما يستعمل به الكشف والتأثير الكونى بحيث تقع الخوارق الكونية تابعة للاوامر الدينية أو ان تخرق له العادة فى الأمور الدينية بحيث ينال من العلوم الدينية ومن العمل بها ومن الأمر بها ومن طاعة الخلق فيها وما لم ينله غيره فى مطرد العادة فهذه أعظم الكرامات والمعجزات وهو حال نبينا محمد وأبى

Sunday, January 11, 2015

کیا عمر نے احادیث بیان کرنے سے روکا؟



السلام علیکم

سنن دارمی، ج۱، ص ۹۷؛ سے ایک روایت پیش خدمت ہے

279 - أخبرنا سهل بن حماد ثنا شعبة ثنا بيان عن الشعبي عن قرظه بن كعب : أن عمر شيع الأنصار حين خرجوا من المدينة فقال أتدرون لم شيعتكم قلنا لحق الأنصار قال انكم تأتون قوما تهتز ألسنتهم بالقرآن اهتزاز النخل فلا تصدوهم بالحديث عن رسول الله صلى الله عليه و سلم وأنا شريككم قال فما حدثت بشيء وقد سمعت كما سمع أصحابي 
قال حسين سليم أسد : إسناده صحيح

Wednesday, January 7, 2015

نابینا صحابی کا نبی اکرم سے توسل



السلام علیکم

سنن ابن ماجہ، ج ۲، ص ۳۸۳، حدیث ۱۳۸۵، پر ایک روایت ملتی ہے 

[1385] حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنْصُورِ بْنِ سَيَّارٍ، حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ عُمَرَ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ أَبِي جَعْفَرٍ الْمَدَنِيِّ، عَنْ عُمَارَةَ بْنِ خُزَيْمَةَ بْنِ ثَابِتٍ، عَنْ عُثْمَانَ بْنِ حُنَيْفٍ، أَنَّ رَجُلًا ضَرِيرَ الْبَصَرِ، أَتَى النَّبِيَّ (ص) فَقَالَ: ادْعُ اللَّهَ لِي أَنْ يُعَافِيَنِي، فَقَالَ: " إِنْ شِئْتَ أَخَّرْتُ لَكَ وَهُوَ خَيْرٌ، وَإِنْ شِئْتَ دَعَوْتُ "، فَقَالَ: ادْعُهْ، " فَأَمَرَهُ أَنْ يَتَوَضَّأَ فَيُحْسِنَ وُضُوءَهُ، وَيُصَلِّيَ رَكْعَتَيْنِ، وَيَدْعُوَ بِهَذَا الدُّعَاءِ: اللَّهُمَّ إِنِّي أَسْأَلُكَ وَأَتَوَجَّهُ إِلَيْكَ بِمُحَمَّدٍ نَبِيِّ الرَّحْمَةِ، يَا مُحَمَّدُ، إِنِّي قَدْ تَوَجَّهْتُ بِكَ إِلَى رَبِّي فِي حَاجَتِي هَذِهِ لِتُقْضَى اللَّهُمَّ شَفِّعْهُ فِيَّ "، قَالَ أَبُو إِسْحَاق: هَذَا حَدِيثٌ صَحِيحٌ

کیا سب صحابہ جنتی ہیں؟


السلام علیکم

ایک روایت ہمیں صحیح بخاری، کتاب الجہاد و السیر؛ نیز صحیح مسلم، کتاب الایمان، حدیث ۱۱۲؛ میں ملتی ہے


2742 حدثنا قتيبة حدثنا يعقوب بن عبد الرحمن عن أبي حازم عن سهل بن سعد الساعدي رضي الله عنه أن رسول الله صلى الله عليه وسلم التقى هو والمشركون فاقتتلوا فلما مال رسول الله صلى الله عليه وسلم إلى عسكره ومال الآخرون إلى عسكرهم وفي أصحاب رسول الله صلى الله عليه وسلم رجل لا يدع لهم شاذة ولا فاذة إلا اتبعها يضربها بسيفه فقال ما أجزأ منا اليوم أحد كماأجزأ فلان فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم أما إنه من أهل النار فقال رجل من القوم أنا صاحبه قال فخرج معه كلما وقف وقف معه وإذا أسرع أسرع معه قال فجرح الرجل جرحا شديدا فاستعجل الموت فوضع نصل سيفه بالأرض وذبابه بين ثدييه ثم تحامل على سيفه فقتل نفسه فخرج الرجل إلى رسول الله صلى الله عليه وسلم فقال أشهد أنك رسول الله قال وما ذاك قال الرجل الذي ذكرت آنفا أنه من أهل النار فأعظم الناس ذلك فقلت أنا لكم به فخرجت في طلبه ثم جرح جرحا شديدا فاستعجل الموت فوضع نصل سيفه في الأرض وذبابه بين ثدييه ثم تحامل عليه فقتل نفسه فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم عند ذلك إن الرجل ليعمل عمل أهل الجنة فيما يبدو للناس وهو من أهل النار وإن الرجل ليعمل عمل أهل النار فيما يبدو للناس وهو من أهل الجنة

Sunday, January 4, 2015

اے عائشہ ! دیکھنا کہیں تم خروج کرنے والیوں میں نہ ہو



السلام علیکم 

ابن عساکر اپنی کتاب، الاربعین فی مناقب امہات المومنین، صفحہ ۷۱، حدیث ۱۱؛ پر درج کرتے ہیں کہ 

بی بی ام سلمہ روایت کرتی ہیں کہ نبی پاک نے اپنی بعض بیویوں کے خروج کا ذکر کیا، اس پر عائشہ ہنس پڑیں۔ نبی پاک نے کہا کہ اے حمیرا! دیکھنا کہ کہیں تم وہ نہ ہو۔ اس کے بعد آپ مولا علی کی طرف متوجہ ہوئے اور کہا کہ اے علی! اگر یہ امر تمہارے ہاتھ میں ہو تو نرمی برتنا

Thursday, January 1, 2015

کوئی بھی علم میں مولا علی سے بڑھ کہ نہیں تھا، جنگوں میں جبرئیل میکائیل ان کے دائیں بائیں جانب ہوتے تھے: امام حسن

کوئی بھی علم میں مولا علی سے بڑھ کہ نہیں تھا، جنگوں میں جبرئیل میکائیل ان کے دائیں بائیں جانب ہوتے تھے: امام حسن

السلام علیکم

امام حسن سے منقول یہ روایات اہلسنت کی معتبر کتب سے مستند اسناد کے ساتھ پیش خدمت ہیں

احمد بن حنبل اپنی مسند میں درج کرتے ہیں