Sunday, April 12, 2015

اہلسنت کے ہاں جنات سے شادی کرنا، اور بچے پیدا کرنا



ابن تیمیہ اپنی کتاب مجموع الفتاوی، ج ۱۹، ص ۳۹-۴۰، پر درج کرتے ہیں 

وَصَرْعُهُمْ لِلْإِنْسِ قَدْ يَكُونُ عَنْ شَهْوَةٍ وَهَوًى وَعِشْقٍ كَمَا يَتَّفِقُ لِلْإِنْسِ مَعَ الْإِنْسِ وَقَدْ يَتَنَاكَحُ الْإِنْسُ وَالْجِنُّ وَيُولَدُ بَيْنَهُمَا وَلَدٌ وَهَذَا كَثِيرٌ مَعْرُوفٌ وَقَدْ ذَكَرَ الْعُلَمَاءُ ذَلِكَ وَتَكَلَّمُوا عَلَيْهِ وَكَرِهَ أَكْثَرُالْعُلَمَاءِ مُنَاكَحَةَ الْجِنِّ


جن انسانوں میں شہوت، ہوس اور عشق کی وجہ سے گھس جاتے ہیں جیسا کہ انسان اانسانوں کے ساتھ۔ اور جن اور انسان نکاح بھی کرتے ہیں، اور بچے بھی پیدا ہوتے ہیں۔ اور یہ بہت ہی مشہور بات ہے۔ اور علماء نے اس کا ذکر بھی کیا ہے، اور اس پر کلام بھی کیا ہے۔ اور زیادہ تر علماء جنوں سے نکاح کو مکروہ سمجھتے ہیں

آن لائن لنک ملاحظہ ہو

یمن کے مشہور سلفی عالم، شیخ مقبل الوداعی، سے ان کی کتاب تحفۃ المجیب میں سوال ہوا کہ 

کیا مسلمان مرد کے لیے جائز ہے کہ مسلمان جنیہ سے شادی کرے، اور اس کے برعکس مسلمان عورت مسلمان جن سے شادی کرے 

اس پر انہوں نے جواب دیا 

اس پر علماء میں اختلاف ہے جیسا کہ دمیری کی حیوۃ الحیوان میں ہے۔ مگر جو ظاہر ہے، وہ یہ ہے کہ جائز ہے- جہاں تک اللہ کے قول کا تعلق ہے کہ (اور اس کی نشانیوں میں سے یہ بھی ہے کہ تمہارے لیے تمہیں میں سے بیویاں پیدا کیں تاکہ ان کے پاس چین سے رہو اور تمہارے درمیان محبت اور مہربانی پیدا کر دی ) تو یہ ایک عظیم فضل ہے کہ انسان انسان سے، اور جن جن سے شادی کرے۔ لیکن اگر ایک انسان جنیہ سے، یا عورت جن ے شادی کر لے، تو اس میں کوئی شرعی ممانعت نہیں

اسکین ملاحظہ ہوں






1 comment:

  1. میرے بھائی یہ فتوی غلط ہے ، جب اللہ نے یہ فرما دیا اسی آیت میں خلق لکم من انفسکم ازواجا کہ تمہی میں سے تمہارے لئے ازواج پیدا فرمائیں ۔ جن تو من انفسکم میں سے نہیں ہیں

    ReplyDelete