Sunday, November 8, 2015

یزید ملعون کا شرابی ہونا اور امام حسین کے سر مبارک کی توہین کرنا

السلام علیکم 

ہم اس موضوع پر پہلے ہی لکھ چکے ہیں کہ یزید پلید نے امام حسین کو شہید کیا، اور یہ شیعہ مصادر میں مستند روایت کے طور پر نقل ہوئی ہے۔ لنک ملاحظہ ہو 

اب ہم آتے ہیں کہ واقعہ کربلا کے بعد اس ملعون نے کیا کیا۔ من لا یحضرۃ الفقیہ، ج 4، ص 419 پر ایک روایت نقل ہوئی ہے، ہم اس روایت کو موسوعۃ احادیث اہل بیت، ج 5، ص 341 سے پیش کر رہے ہیں 

[٦١٧٩] ١٦ - الصدوق قال: روى لنا عبد الواحد بن محمد بن عبدوس النيسابوري (رضي الله عنه) قال حدثنا علي بن محمد بن قتيبة، عن الفضل بن شاذان قال سمعت الرضا (عليه السلام) يقول:
لما حمل رأس الحسين (عليه السلام) إلى الشام أمر يزيد لعنه الله فوضع ونصب عليه مائدة فأقبل هو وأصحابه يأكلون ويشربون الفقاع فلما فرغوا أمر بالرأس فوضع في طست تحت سريره وبسط عليه رقعة الشطرنج وجلس يزيد لعنه الله يلعب بالشطرنج ويذكر الحسين بن علي وأباه وجده (عليهم السلام) ويستهزىء بذكرهم فمتى قامر صاحبه تناول الفقاع فشربه ثلاث مرات ثم صب فضلته على ما يلي الطست من الأرض، فمن كان من شيعتنا فليتورع عن شرب الفقاع واللعب بالشطرنج ومن نظر إلى الفقاع أو إلى الشطرنج فليذكر الحسين (عليه السلام) وليلعن يزيد وآل زياد يمحو الله عز وجل بذلك ذنوبه ولو كانت بعدد النجوم (٣).
الرواية معتبرة الإسناد.
 
امام رضا علیہ السلام فرماتے ہیں کہ جب امام حسین کا سر مبارک شام لے کر جایا گیا، تو یزید نے حکم دیا کہ اس پر دسترخوان لگایا جائے۔ وہ اور اس کے دوست وہاں کھانا کھاتے اور شراب پیتے، اور جب وہ اس سے فارغ ہو جاتا تو وہ یہ حکم دیتا کہ سر مبارک کو تخت کے نیچے رکھو، اور اس پر شطرنج کی بساط بچھاتا- اور یزید بیٹھ کر شطرنج کھیلتا۔ اور امام حسین اور ان کے اباو اجداد کا ذکر کرتا اور ان کا مذاق اڑاتا۔ اور پھر شراب پیتا تین بار، اور جو شراب بچ جاتی اسے طشت سے متصل زمین پر انڈیل دیتا۔ امام رضا کہتے ہیں کہ جو ہمارا شیعہ ہے، وہ شراب و شطرنج سے دور رہے، اور جس کے ان پر نظر پڑے وہ یزید اور آل زیاد پر لعنت کرے، تو اللہ اسے کے گناہ مٹا دے گا چاہے وہ تاروں جتنے ہی کیوں نہ ہوں

شیخ ہادی نجفی کہتے ہیں کہ یہ سند معتبر ہے 

 

No comments:

Post a Comment