Thursday, September 3, 2015

اہلسنت کی مستند روایت کے مطابق عمر کا بی بی فاطمہ کے گھر کو جلانے کی دھمکی

السلام علیکم 

اس سے پہلے بھی ہم اس روایت کی طرف اشارہ کر چکے ہیں، اور ایک سنی عالم کی تحریف کا حال بھی لکھ چکے ہیں، جبکہ وہ خود اس سند کے مستند ہونے کے قائل تھے۔ لنک ملاحظہ ہو

عمر کا بی بی فاطمہ کے گھر کو جلانے کی دھمکی، اور ڈاکٹر علی صلابی کی تحریف و غلط بیانی


یہ روایت ایک اور کتاب میں بھی موجود ہے۔ اس کتاب کا نام ہے المُذَكِّرُ والتَّذْكيرُ والذِّكْر ص91 ح19 ط. دار المنار، الرياض، اور یہ مشہور عالم الحافظ أبو بكر أحمد بن عمرو بن أبي عاصم( المتوفى سنة 287 هـ )کی ہے

روایت کچھ یوں ہے کہ  حضرت عمر تک خبر پہنچی کہ بی بی فاطمہ علیہ السلام کے گھر میں لوگ جمع ہیں، جس پر وہ ادھر گئے، اور بی بی سے کہا کہ مجھے سب سے زیادہ عزیز آپ کے والد ہیں، اور اس کے بعد آپ ہیں، مگر مجھے یہ خبر پہنچی ہے کہ یہ لوگ آپ کے گھر میں جمع ہیں۔ خدا کی قسم! اگر یہ بات مجھے پہنچی تو میں اس گھر کو چلا دوں گا

عربی متن یوں ہے



حدثنا أبو بكر بن أبي شيبة: نا محمد بن بشر: ثنا عبيد الله بن عمر، عن زيد بن أسلم، عن أبيه؛ قال:
"بلغ عمر بن الخطاب أن ناساً يجتمعون في بيت فاطمة، فأتاها، فقال: يا بنت رسول الله صلى الله عليه وسلم! ما كان أحدٌ من الناس أحبَّ إلينا من أبيك، ولا بعد أبيك أحبَّ إلينا منك؛ فقد بلغني أن هؤلاء النفر يجتمعونَ عندك، وايم الله؛ لئن بلغني ذلك؛ لأحرِقَنَّ عليهم البيت.


اس کتاب کے محقق،خالد بن قاسم الردادي، نے سند کو صحیح قرار دیا 


یہ پوسٹ برادر عاشق امیر المومنین کی عربی تحقیق سے لی گئی ہے۔ اس کا لنک یہ ہے  






No comments:

Post a Comment