السلام علیکم
حافظ ہیثمی اپنی کتاب، مجمع الزوائد، جلد ۹، صفحہ ۱۹۰، طبع دار الفکر؛ میں درج کرتے ہیں کہ
ابو صالح مولا علی سے نقل کرتے ہیں کہ انہوں نے کہا: میں نے نبی پاک کو خواب میں دیکھا، اور ان سے اس انحراف و اختلافات کی شکایت کی جو ان کی امت کے ہاتھوں میں نے اٹھائے، اور میں رو پڑا۔ تو نبی پاک نے کہا کہ اے علی ! نہ رو۔ پھر وہ ایک جانب دیکھنا شروع ہو گئے، سو میں نے بھی دیکھا کہ ۲ مرد گھسیٹ کر لائے گئے، اور ایک پتھر سے ان کے سر کو اتنا مارا گیا کہ وہ پھٹ گیا، اور دماغ باہر آ گیا۔ اور انہیں واپس لے گئے، یا کہا کہ پھر سے ایسا ہی ہوا۔ ابو صالح کہتے ہیں کہ میں مولا سے روز ملنے جاتا تھا جیسے کہ عادت تھی۔ حتی کہ ایک دن خزاریوں سے مال کہ انہوں نے مجھے کہا کہ مولا قتل ہو گئے