Friday, March 21, 2014

مولا علی کا نبی پاک سے امت کے بارے میں شکوہ کرنا

 
السلام علیکم
 
 
حافظ ہیثمی اپنی کتاب، مجمع الزوائد، جلد ۹، صفحہ ۱۹۰، طبع دار الفکر؛ میں درج کرتے ہیں کہ 
 
 
ابو صالح مولا علی سے نقل کرتے ہیں کہ انہوں نے کہا: میں نے نبی پاک کو خواب میں دیکھا، اور ان سے اس انحراف و اختلافات کی شکایت کی جو ان کی امت کے ہاتھوں میں نے اٹھائے، اور میں رو پڑا۔ تو نبی پاک نے کہا کہ اے علی ! نہ رو۔ پھر وہ ایک جانب دیکھنا شروع ہو گئے، سو میں نے بھی دیکھا کہ ۲  مرد گھسیٹ کر لائے گئے، اور ایک پتھر سے ان کے سر کو اتنا مارا گیا کہ وہ پھٹ گیا، اور دماغ باہر آ گیا۔ اور انہیں واپس لے گئے، یا کہا کہ پھر سے ایسا ہی ہوا۔ ابو صالح کہتے ہیں کہ میں مولا سے روز ملنے جاتا تھا جیسے کہ عادت تھی۔ حتی کہ ایک دن خزاریوں سے مال کہ انہوں نے مجھے کہا کہ مولا قتل ہو گئے
 
(حافظ کہتے ہیں) ابو یعلی نے اس کی روایت کی، اور شاید یہ خواب ابو صالح نے دیکھا ہو، اور انہوں نے علی کو دیکھا ہو، اور جن کو دیکھا ہو، وہ ابن ملجم اور اس کا ساتھی ہو۔ اللہ علم رکھتا ہے
 
راوی سارے ثقہ ہیں
 
 
 
عربی متن یوں ہے

Quote
 
14788 - عن أبي صالح - يعني الحنفي - عن علي قال : رأيت النبي صلى الله عليه و سلم في منامي فشكوت إليه ما لقيت من أمته من الأولاد واللدد فبكيت فقال لي : " لا تبك يا علي والتفت " . فالتفت فإذا رجلان يتصعدان وإذا جلاميد ترضخ بها رؤوسهما حتى تفضخ ثم يرجع . - أو قال : يعود - . قال : فغدوت إلى علي كما كنت أغدو عليه كل يوم حتى إذا كنت في الخرازين لقيت الناس فقالوا لي : قتل أمير المؤمنين 
رواه أبو يعلى هكذا ولعل الرائي هو أبو صالح رآه لعلي وأن الذين رآهما ابن ملجم القاتل ورفيقه والله أعلم . ورجاله ثقات

 
 
جیسا کہ دیکھا جا سکتا ہے کہ جو قول و تاویل ہیثمی نے درج کی ہے، وہ خود اس بارے میں یقین پر نہیں
 
جو بات روایت سے واضح ہے، وہ یہ ہے کہ مولا نے امت کی شکایت کی۔ اور ۲ بندوں کو سزا ملی
 
 

No comments:

Post a Comment