السلام علیکم
شیخ شعیب الارناوط کا شمار اہلسنت کے مشہور علمائے رجال میں ہوتا ہے۔ اور کئی کتب میں مذکور اسناد پر انہوں نے تحقیق کی ہے
انہی میں سب سے مسند احمد بھی شامل ہے
مسند احمد کے جلد ۳۵، صفحہ ۴۵٦؛ پر ایک روایت آتی ہے کہ
زید بن ثابت نے نبی پاک سے نقل کیا کہ وہ فرماتے ہیں کہ میں تم میں ۲ خلیفہ چھوڑے جاتا ہوں: اللہ کی کتاب جو کہ ایک رسی ہے زمین و آسمان کو ملائے ہوئے، اور میرے عترت اہلبیت۔ یہ ہر گز جدا نہیں ہوں گے جب تک حوض پر نہ آ جائیں
عربی متن یوں ہے
Quote
21578 - حَدَّثَنَا الْأَسْوَدُ بْنُ عَامِرٍ، حَدَّثَنَا شَرِيكٌ، عَنِ الرُّكَيْنِ، عَنِ الْقَاسِمِ بْنِ حَسَّانَ، عَنْ زَيْدِ بْنِ ثَابِتٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: “إِنِّي تَارِكٌ فِيكُمْ خَلِيفَتَيْنِ: كِتَابُ اللهِ، حَبْلٌ مَمْدُودٌ مَا بَيْنَ السَّمَاءِ وَالْأَرْضِ، أَوْ مَا بَيْنَ السَّمَاءِ إِلَى الْأَرْضِ، وَعِتْرَتِي أَهْلُ بَيْتِي، وَإِنَّهُمَا لَنْ يَتَفَرَّقَا حَتَّى يَرِدَا عَلَيَّ الْحَوْضَ
شیخ اس حدیث پر اپنی رائے کچھ یوں دیتے ہیں
(1) حديث صحيح بشواهده دون قوله: “وإنهما لن يتفرقا حتى يردا عَليَّ الحوضَ“
کہ حدیث اپنے شواہد کی روشنی میں صحیح ہے سوائے اس حصہ کہ: اور یہ ہرگز جدا نہ ہوں گے جب تک حوض پر نہ آ جائیں
اس بات سے قطع نظر کہ اس روایت کو شیخ البانی نے اپنی صحيح الجامع الصغير وزياداته، جلد ۱، صفحہ ۴۸۲، حدیث ۲۴۵۸؛ پر صحیح قرار دیتے ہیں، اور شیخ حمزہ احمد زین اپنی مسند احمد کی تحقیق کے جلد ۱٦، صفحہ ۲۸؛ پر سند کو حسن قرار دیتے ہیں، نیز حافظ ہیثمی اپنی مجمع الزوائد کے جلد ۱، صفحہ ۱۷۰؛ پر راویان حدیث کو ثقہ، اور جلد ۹، صفحہ ۱٦۲؛ پر سند کو جید قرار دیتے ہیں
اگر ہم شیخ شعیب ہی کی تحقیق کو مد نظر رکھیں، تو ان کا یہ قول کہ اس حصے کا شاہد نہیں کہ یہ حوض پر آنے تک ساتھ رہیں گے؛ جب ہم خود انہی کی ایک تحقیق شدہ ایک اور کتاب، العواصم و القواصم، جلد ۱، صفحہ ۱۷۸؛ پر نظر کرتے ہیں، تو موصوف فسوی کی کتاب، المعرفۃ و التاریخ کے جلد ۱، صفحہ ۵۳٦؛ کی حدیث کو صحیح قرار دیتے ہیں جس کے الفاظ یوں ہیں کہ
زید بن ارقم نے نبی پاک سے نقل کیا کہ آپ نے کہا کہ میں تم میں چھوڑے جاتا ہوں کہ جن سے اگر تم تمسک رکھو، تو ہر گز گمراہ نہ ہو؛ اللہ کی کتاب اور میری عترت اہلبیت۔ اور یہ ہر گز جدا نہ ہوں گے جب تک حوض پر نہ آ جائیں
عربی متن یوں ہے
Quote
حدثنا يحيى قال : حدثنا جرير عن الحسن بن عبيد اللهعن أبي الضحى عن زيد بن أرقم قال : قال النبي صل الله عليه وسلم : إني تاريك فيكم ما إن تمسكتم به لن تضلوا كتاب الله عز وجل وعترتي أهل بيتي وإنهما لن يتفرقا حتى يردا علي الحوض
اب ذرا الفاظ کی مماثلت دیکھیے
شیخ نے کہا تھا
حديث صحيح بشواهده دون قوله: “وإنهما لن يتفرقا حتى يردا عَليَّ الحوضَ“
اور جس روایت کو وہ خود صحیح قرار دیتے ہیں، اس میں الفاظ ملاحظہ ہوں
وإنهما لن يتفرقا حتى يردا علي الحوض
گویا، شیخ الارناوط کا یہ کہنا کہ کہ اس جملے کا کوئی شاہد نہیں، درست نہیں
ایک اور مستند روایت میں بھی یہ جملہ موجود ہے
No comments:
Post a Comment