السلام علیکم
اکثر و بیشتر جب برادران اہلسنت شیعہ حضرات سے اہلبیت کے ناموں کے ساتھ علیہ السلام سنتے ہیں، تو سوال کرتے ہیں کہ کیا یہ جائز ہے؟
یہ سوال دراصل ان کے لاعلمی پر دلیل ہے، وگرنہ بخاری نے اپنی صحیح میں کئی مقام پر اہلبیت کے اسمائے مبارک کے ساتھ علیہ السلام لگایا ہے
اس مقصد کے لیے ہم نے صحیح بخاری کے جس نسخے کو رجوع کیا ہے، وہ دار طوق النجاة نے ۱۴۲۲ ھ میں شائع کیا ہے، اور اس آن لائن لنک پر ملاحظہ کیا جا سکتا ہے
بخاری نے مولا علی علیہ السلام کے لیے ایک باب کا ذکر کیا، اور عنوان میں ہی علیہ السلام کا ذکر ہے
ملاحظہ ہو صحیح بخاری، جلد ۵، صفحہ ۱٦۳
ابُ بَعْثِ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ عَلَيْهِ السَّلاَمُ، وَخَالِدِ بْنِ الوَلِيدِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، إِلَى اليَمَنِ قَبْلَ حَجَّةِ الوَدَاعِ
بی بی فاطمہ کے لیے تو انہوں نے کئی مقام پر علیہ السلام کا ذکر کیا
مثال کے طور پر جلد ۴، صفحہ ۴۰، حدیث ۲۹۱۱؛ میں بی بی پاک کا نام یوں لکھا ہے
فَكَانَتْ فَاطِمَةُ عَلَيْهَا السَّلاَمُ، تَغْسِلُ الدَّمَ وَعَلِيٌّ يُمْسِكُ
اسی طرح جلد ۵، صفحہ ۲۰، حدیث ۳۷۱۱؛ پر آتا ہے
عَنْ عَائِشَةَ، أَنَّ فَاطِمَةَ، عَلَيْهَا السَّلاَمُ، أَرْسَلَتْ إِلَى أَبِي بَكْرٍ
جلد ۵، صفحہ ۹۰، حدیث ۴۰۳۵؛ پر یوں آتا ہے
عَنْ عَائِشَةَ، أَنَّ فَاطِمَةَ عَلَيْهَا السَّلاَمُ، وَالعَبَّاسَ،
اور بھی مواقع ہیں، تاہم بی بی پاک کے لیے ہم انہی پر اکتفا کرتے ہیں
امام حسن کے لیے آتا ہے ؛ جلد ۴، صفحہ ۱۸۷، حدیث ۳۵۴۴ ؛ پر آتا ہے
رَأَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَكَانَ الحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ عَلَيْهِمَا السَّلاَمُ يُشْبِهُهُ،
امام حسین علیہ السلام کے لیے آتا ہے جلد ۴، صفحہ ۷۸، حدیث ۳۰۹۱؛ پر آتا ہے
أَخْبَرَنِي عَلِيُّ بْنُ الحُسَيْنِ، أَنَّ حُسَيْنَ بْنَ عَلِيٍّ عَلَيْهِمَا السَّلاَمُ
دعاوں میں یاد رکھیے
خاکپائے عزاداران امام مظلوم
Slave of Ahlubait
No comments:
Post a Comment