Tuesday, April 29, 2014

کوئی بھی صحابی مولا علی پر قضاوت، علم اور شجاعت میں فوقیت نہیں رکھتا تھا: سنی عالم کا اعتراف

سنی عالم، علامہ سخاوی نے المقاصد الحسنۃ فی بیان کثیر من الاحادیث المشتھرۃ علی الاسنۃ، کے نام سے ایک کتاب لکھی۔ دار الکتب علمیہ بیروت سے ۱۳۹۹ ھ میں چھپی، اور اس کی تصحیح و حاشیہ علامہ عبداللہ الصدیق نے کی۔ صفحہ ۷۱، حدیث ۱۴۲؛ پر سخاوی نے ایک روایت درج کی کہ سب سے بہتر قاضی مولا علی ہیں۔ اس کی حاشیہ میں عبداللہ صدیق فرماتے ہیں

Sunday, April 27, 2014

میرے صحابہ میں وہ بھی ہیں جو مجھے میرے مرنے کے بعد کبھی نہ دیکھیں گے: رسول اللہ

 
السلام علیکم
 
مسند احمد، ۴۴/۲۳۷؛ میں ایک روایت ملتی ہے کہ 
 
عبدالرحمن بن عوف نے بی بی ام سلمہ سے ملے، تو انہوں نے کہا کہ میں نے نبی پاک سے سنا کہ میرے صحابہ میں وہ بھی ہیں جو مجھے کبھی نہ دیکھیں گے جب میں ان سے جد ہوں جاوں گا۔ ابن عوف عمر سے ملے، اور اس روایت کا ذکر کیا۔ اس پر عمر بھی بی بی کے پاس آئے اور پوچھا کہ کیا میں بھی ان میں شامل ہوں؟ بی بی نے کہا کہ نہیں، اور میں اس کے بعد کبھی کسی کو یہ بات بتا کر آزمائش میں نہیں ڈالوں گی
 

کیا مولا علی خود کو دوسروں سے زیادہ خلافت کا حقدار سمجھتے تھے؟

 
السلام علیکم
 
اس موضوع پر ہم پہلے بھی لکھ چکے ہیں، اور اس وقت عنوان یہ رکھا تھا
 
 
اس مقالے کو تقویت دینے کی غرض سے ہم ایک اور روایت کا حصہ پیش کرنا چاہتے ہیں
 
بلاذری اپنی انساب الاشراف، جلد ۲، صفحہ ۱۷۷؛ پر درج کرتے ہیں کہ مولا علی نے کہا 

Saturday, April 26, 2014

حدیث ثقلین اور علمائے اہلسنت کی تحریفات

السلام علیکم
حدیث ثقلین کا شمار مشہور ترین احادیث میں ہوتا ہے کہ جس میں نبی پاک نے امت کو قرآن و اہلبیت سے تمسک رکھنے کا حکم دیا
یہ وہ حدیث ہے کہ جس کو چھپانے کی بھی کوشش کی جاتی ہے، اور مختلف تاویلات کے ذریعے بھی سادہ لوح برادران اہلسنت کو دھوکہ دینے کی کوشش کی جاتی ہے
مگر انتہا تو یہ ہے کہ علمائے اہلسنت اس میں تحریف کرتے بھی نہیں جھجکتے
مشہور سنی عالم، شیخ حسین سلیم اسد، مسند الحمیدی کے جلد ۱، صفحہ ۱۱؛ پر ایک روایت کی تحقیق کرتے ہیں کہ جس میں آتا ہے کہ نبی پاک نے کہا کہ میں تم میں قرآن و سنت چھوڑے جاتا ہوں، اس کی تحقیق میں موصوف حاشیہ میں رقمطراز ہیں کہ 
یہ حدیث صحیح ہے، اور مسلم نے اپنی صحیح میں فضائل الصحابہ (۲۴۰۸) کے باب فضائل علی میں درج کیا ہے- نیز دیکھیے مسند الموصلی، حدیث ۱۰۲۱، ۱۱۴۰

Monday, April 21, 2014

عائشہ نے عثمان کو قتل کیا اور حضرت علی کو بھی قتل کرنا چاہتی تھی؟

 
السلام علیکم
 
 
برادران ناصر حسین، الجابری الیمانی اور مرآۃ التواریخ کی تحقیق کا اردو ترجمہ پیش خدمت ہے- ان کی تحقیق کا آن لائن لنک ملاحظہ ہو
 
 
بلاذری اپنی کتاب، انساب الاشراف، جلد ۳، صفحہ ۴٦؛ پر درج کرتے ہیں کہ 
 
 
ابن حاطب کہتے ہیں کہ میں علی علیہ السلام کے ساتھ  عائشہ کے ہودج کے قریب آیا: اس وقت یہ ہودج تیروں کی بوچھار سے خاردار چوہے کی طرح لگ رہا تھا۔تو علی علیہ السلام نے اس ہودج کو مارا اور کہا:یہ حمیراء (عائشہ) ہے ، اس پر تیر چلاؤ ! یہ مجھے قتل کرناچاہتی ہے جس طرح اس نے عثمان کو قتل کیا ۔ عائشہ کے بھائی محمد نے اماں عائشہ سے پوچھا: آپ کو کوئی تیرلگا تو نہیں؟ عائشہ نے کہا: میرے بازو میں ایک تیر پیوست ہے۔پھر محمد بن ابی بکر نے اپنا سر ھودج میں داخل کیا اور عائشہ کو اپنی طرف کھینچ کرتیر نکال دیا۔
 
 
عربی متن یوں ہے

Thursday, April 10, 2014

کیا رسول اللہ عمر سے ڈرتے تھے؟

 
السلام علیکم
 
 
مسند ابو یعلی، جلد ۷، صفحہ ۴۴۹؛ میں ایک روایت آتی ہے کہ 
 
 
عائشہ نے کہا کہ ایک بار نبی پاک آئے اور میں نے کھانا بنا کر پیش کیا۔ نبی پاک میرے اور سودہ کے درمیان تھے۔ میں نے سودہ سے کہا کہ کھا لو۔ اس نے انکار کیا۔ میں نے کہا کہ کھا لو، ورنہ میں یہ تمہارے چہرے پر مل دوں گی۔اس نے انکار کیا- میں نے ہاتھ سالن میں ڈالا، اور اس کے چہرے پر مل دیا۔ نبی پاک ہنسے۔ انہوں نے ان پر ہاتھ رکھا اور کہا کہ اس کے چہرے پر لگا دو- نبی پاک ہنسے، انتے میں عمر آیا، اور کہا کہ اے عبداللہ! اے عبداللہ! نبی پاک نے سوچا کہ وہ اندر آئے گا، سو ہمیں کہا کہ جا کر منہ دھو آو۔ عائشہ نے کہا: پس میں عمر سے ایسی ہی ڈرتی ہوں جیسے کہ نبی پاک ڈرتے تھے

Monday, April 7, 2014

اہلسنت عالم،ابن ابی خیثمہ کا بنی امیہ کی محبت میں روایت میں تحریف کرنا

 
السلام علیکم
 
 
ایک روایت مسند ابی یعلی، جلد ۱۳، صفحہ ۳۴۲؛ پر درج ہے کہ 
 
 
ابو برزہ نے کہا کہ رسول اللہ اپنی زندگی میں بنی امیہ، بنی ثقیف اور بنی حنیفہ سے نفرت کرتے تھے
 
محقق کتاب، شیخ حسین سلیم نے سند کو حسن قرار دیا
 

Sunday, April 6, 2014

حدیث ثقلین پر شیخ شعیب الارناوط کی تحقیق پر ایک نظر

 
السلام علیکم
 
 
شیخ شعیب الارناوط کا شمار اہلسنت کے مشہور علمائے رجال میں ہوتا ہے۔ اور کئی کتب میں مذکور اسناد پر انہوں نے تحقیق کی ہے
 
انہی میں سب سے مسند احمد بھی شامل ہے
 
 
مسند احمد کے جلد ۳۵، صفحہ ۴۵٦؛ پر ایک روایت آتی ہے کہ 
 
 
زید بن ثابت نے نبی پاک سے نقل کیا کہ وہ فرماتے ہیں کہ میں تم میں ۲ خلیفہ چھوڑے جاتا ہوں: اللہ کی کتاب جو کہ ایک رسی ہے زمین و آسمان کو ملائے ہوئے، اور میرے عترت اہلبیت۔ یہ ہر گز جدا نہیں ہوں گے جب تک حوض پر نہ آ جائیں