Monday, April 27, 2015

رجب کے مہینے میں روزے رکھنا، اور عمر کی لاعلمی


السلام علیکم

ایک روایت دیکھتے ہیں مصنف ابن ابی شیبہ کے باب (في صوم رجب ما جاء فيه )یعنی رجب کے مہینے میں روزے کے متعلق کیا آتا ہے، ملاحظہ ہو

 حدثنا أبو معاوية عن الأعمش عن وبرة عن عبد الرحمن عن خرشة بن الحر قال رأيت عمر يضرب أكف الناس في رجب حتى يضعوها في الجفان ويقول كلوا فإنما هو شهر كان يعظمه أهل الجاهلية . 

خرشہ بن حر کہتے ہیں کہ میں نے عمر کو دیکھا کہ وہ لوگوں کے ہاتھوں پر رجب کے مہینے میں مار رہے تھے، حتی کہ انہیں کہانے پر لے جاتے، اور کہتے کہ کھاو، یہ وہ مہینہ ہے کہ جس کی تعظیم زمانہ جاہلیت کے لوگ کرتے تھے

Friday, April 24, 2015

کیا امام احمد بن حنبل متعہ کو حرام سمجھتے تھے یا مکروہ؟


السلام علیکم

احمد بن حنبل کا شمار اہلسنت کے مشہور ترین فقہا میں ہوتا ہے۔ ان کی کتاب مسند احمد بن حنبل اہلسنت کی جید احادیث کی کتب میں شمار ہوتی ہے

اب ایک بات تو طے ہے، کہ جب بھی کوئی بات کسی شخص سے نقل کی جاتی ہے، تو یہ بھی دیکھنا ہو گا کہ آخر اس کی سند کیسی ہے

اگر میں یہ کہوں کہ فلاں صاحب نے یہ کہا، تو یہ بتانا بھی ضروری ہے کہ کیا یہ بات میں نے خود سنی، یا کسی نے مجھے بتائی۔ اور جس نے بتائی، وہ خود کتنا معتبر ہے

اب اس اصول کو مدِنظر رکھتے ہوئے ذرا ہم جائزہ لیتے ہیں کہ امام احمد متعہ کے بارے میں کیا کہتے تھے

امام احمد کے ایک خاص ساتھی تھے، ان کا نام ہے إسحاق بن منصور الکوسج۔

علامہ ذہبی نے سیر اعلام نبلا، ج ۱۲، ص ۲۵۹، پر ان کا تعارف یوں کرایا

الكوسج ( خ ، م ، س ، ت ، ق ) 

الإمام الفقيه الحافظ الحجة أبو يعقوب ، إسحاق بن منصور بن بهرام المروزي ،

امام فقیہ، حافظ، حجت

Thursday, April 23, 2015

صحابی کا نبی پاک کے حکم کی خلاف ورزی، اور نبی پاک کا اس کو بددعا دینا


السلام علیکم 

سب سے پہلے تو ہم مسند احمد سے یہ روایت دیکھتے ہیں
کتاب کے اردو ترجمہ، ج ۱، ص ۵۳٦، ح ۱۳۰۴-۱۳۰۵ میں ۲ اسناد کے ساتھ یہ روایت درج ہے 

 حدثنا عبد الله ، حدثني نصر بن علي ، وعبيد الله بن عمر ، قالا : حدثنا عبد الله بن داود ، عن نعيم بن حكيم ، عن أبي مريم ، عن علي رضي الله عنه ، أن امرأة الوليد بن عقبة أتت النبي صلى الله عليه وسلم ، فقالت : يا رسول الله ، إن الوليد يضربها ، وقال نصر بن علي في حديثه : تشكوه ، قال : " قولي له : قد أجارني " ، قال علي : فلم تلبث إلا يسيرا حتى رجعت ، فقالت : ما زادني إلا ضربا ، فأخذ هدبة من ثوبه ، فدفعها إليها ، وقال : " قولي له : إن رسول الله صلى الله عليه وسلم قد أجارني " ، فلم تلبث إلا يسيرا حتى رجعت ، فقالت : ما زادني إلا ضربا ، فرفع يديه ، وقال : " اللهم عليك الوليد ، أثم بي مرتين " ، وهذا لفظ حديث القواريري ، ومعناهما واحد ، حدثنا عبد الله ، حدثني أبو بكر بن أبي شيبة ، وأبو خيثمة ، قالا : حدثنا عبيد الله بن موسى ، أخبرنا نعيم بن حكيم ، عن أبي مريم ، عن علي ، أن امرأة الوليد بن عقبة جاءت إلى رسول الله صلى الله عليه وسلم تشتكي الوليد أنه يضربها . . . ، فذكر الحديث .

Tuesday, April 21, 2015

ابن العابدین حنفی کا حضرت سلمان فارسی اور ابو حنیفہ میں تقابل کرنا

السلام علیکم

ابن العبادین حنفی کا شمار اہلسنت کے جید علماء میں ہوتا ہے
اپنی کتاب، رد المحتار علی الدر المختار، میں ایک حضرت سلمان فارسی رضی اللہ عنہ اور ابو حنیفہ کے درمیان تقابل کرتے ہیں، اور فرماتے ہیں

Monday, April 13, 2015

اہلسنت کی کتب میں دو نمازوں کو جمع کر کے ادا کرنا


السلام علیکم

امام مسلم نے اپنی صحیح میں ایک باب قائم کیا ہے 

بَاب الْجَمْعِ بَيْنَ الصَّلَاتَيْنِ فِي الْحَضَرِ 

یعنی ۲ نمازوں کو حضر (یعنی جب آپ سفر نہ کر رہے ہوں) میں جمع کرنا

اس میں ایک روایت درج کرتے ہیں

حدثنا أحمد بن يونس ، وعون بن سلام جميعا ، عن زهير ، قال ابن يونس : حدثنا زهير ، حدثنا أبو الزبير ، عن سعيد بن جبير ، عن ابن عباس ، قال : " صلى رسول الله صلى الله عليه وسلم ، الظهر والعصر جميعا بالمدينة في غير خوف ، ولا سفر " ، قال أبو الزبير : فسألت سعيدا : لم فعل ذلك ؟ فقال : سألت ابن عباس ، كما سألتني ، فقال : أراد أن لا يحرج أحدا من أمته .

Sunday, April 12, 2015

بخاری اور ابن معین نے بے تحاشہ غلطیاں کیں: عبدالرحمن معلمی


السلام علیکم

عبدالرحمن معلمی کا شمار اہلحدیث کی دنیا میں جید ترین علماء میں ہوتا ہے۔ مشہور اہلحدیث ویب سائٹ، ملتقی اہل الحدیث میں ان کا تعارف کچھ یوں کرایا گیا

هذه ترجمة مختصرة للحبر الرباني والناقد المحدث شيخ نقاد العصر الحديث الزاهد البحاثة الشيخ عبد الرحمن بن يحيى المعلمي اليماني 

یہ مختصر ترجمہ ہے اللہ کی نشانی، نقاد، محدث، آج کے زمانے کے احادیث کے نقادوں کے شیخ، محققین کے زاہد، عبد الرحمن المعلمی الیمانی ۔۔۔۔۔۔

اہلسنت کے ہاں جنات سے شادی کرنا، اور بچے پیدا کرنا



ابن تیمیہ اپنی کتاب مجموع الفتاوی، ج ۱۹، ص ۳۹-۴۰، پر درج کرتے ہیں 

وَصَرْعُهُمْ لِلْإِنْسِ قَدْ يَكُونُ عَنْ شَهْوَةٍ وَهَوًى وَعِشْقٍ كَمَا يَتَّفِقُ لِلْإِنْسِ مَعَ الْإِنْسِ وَقَدْ يَتَنَاكَحُ الْإِنْسُ وَالْجِنُّ وَيُولَدُ بَيْنَهُمَا وَلَدٌ وَهَذَا كَثِيرٌ مَعْرُوفٌ وَقَدْ ذَكَرَ الْعُلَمَاءُ ذَلِكَ وَتَكَلَّمُوا عَلَيْهِ وَكَرِهَ أَكْثَرُالْعُلَمَاءِ مُنَاكَحَةَ الْجِنِّ