السلام علیکم
آج کل فتنے کا زمانہ ہے، اور اس صورتحال میں مومنین خاص طور پر مشکلات کا شکار ہیں۔ کئی جگہوں پر مومنین کے ہاں شہادتیں ہو چکی ہیں اور ان کے ورثا بے یار و مددگار ہیں
اس بات کو مدنظر رکھتے ہوئے میں نے سوچا کہ کچھ اقوال ائمہ اہلبیت کے، اس بابت میں بیان کیے جائیں، تا کہ مومنین کو اندازہ ہو سکے کہ اس ضمن میں کتنی تاکید کی گئی ہے۔ یاد رکھیے گا کہ ائمہ نے صرف اس کا ثواب ہی نہیں بتایا بلکہ یہ بھی بتایا ہے کہ اگر آپ یہ نہیں کریں گے تو کیا سزا ملے گی۔
ایک روایت ثواب الاعمال از شیخ صدوق، بتحقیق علامہ احمد ماحوذی، ص 408 ہدیہ کرتے ہیں
أبي (ره) قال حدثني سعد بن عبد الله عن أحمد بن أبي عبد الله عن أبيه عن حماد بن عيسى عن إبراهيم بن عمر اليماني عن أبي عبد الله عليه السلام قال: ما من مؤمن يعين مؤمنا مظلوما إلا كان أفضل من صيام شهر واعتكافه في المسجد الحرام، وما من مؤمن ينصر أخاه وهو يقدر على نصرته إلا ونصره الله في الدنيا والآخرة، وما من مؤمن يخذل أخاه وهو يقدر على نصرته إلا خذله الله في الدنيا والآخرة.