Wednesday, November 26, 2014

جس کا میں ولی ہوں، علی اس کا ولی ہے: حدیث رسول اللہ




السلام علیکم

اکثر اپ لوگوں نے اس حدیث کو غدیر کے حوالے سے سنا ہو گا، کہ وہاں نبی پاک نے کہا 

من كنت مولاه ، فعلي مولاه 

ہم آپ کو یہ حدیث ایک اور موقع پر دوسرے الفاظ کے ساتھ دکھاتے ہیں
یعنی یہ صرف غدیر تک یہ محدود نہیں

امام احمد نے اپنی مسند، ۵/۳۵۰؛ میں درج کیا کہ 

بریدہ فرماتے ہیں کہ نبی پاک نے ہمیں ایک سریہ پر بھیجا- جب واپسی ہوئی، تو نبی پاک نے پوچھا کہ تم نے اپنے ساتھ کو کیسا پایا، تو ہم نے شکایت کی۔ اس پر نبی پاک کا چہرہ سرخ ہو گیا اور کہا: جس کا میں ولی ہوں، علی اس کا ولی ہے

عربی متن یوں ہے


23011 - حدثنا عبد الله حدثني أبي ثنا أبو معاوية ثنا الأعمش عن سعيد بن عبيدة عن بن بريدة عن أبيه قال : بعثنا رسول الله صلى الله عليه و سلم في سرية قال لما قدمنا قال كيف رأيتم صحابة صاحبكم قال فأما شكوته أو شكاه غيري قال فرفعت رأسي وكنت رجلا مكبابا قال فإذا النبي صلى الله عليه و سلم قد احمر وجهة قال وهو يقول من كنت وليه فعلى وليه 
تعليق شعيب الأرنؤوط : إسناده صحيح على شرط الشيخين

شیخ شعیب نے سند کو بخاری و مسلم کی شرط پر صحیح قرار دیا

یہ روایت ہمیں اسی کتاب میں مزید تفصیل سے بھی ملتی ہے

احمد درج کرتے ہیں




بریدہ نے کہا کہ میں ایک مجلس کے پاس سے گذرا، تو وہ لوگ حضرت علی کو برا بھلا کہہ رہے تھے۔ میں کھڑا ہوا، اور کہ میرے دل میں علی کے لیے برائی تھی، اور خالد بن ولید کی بھی یہی حالت تھی- نبی پاک نے ہمیں ایک سریہ پر بھیجا، اور علی نے خمس میں سے ایک کنیز لے لی- خالد نے کہا کہ ٹھہر جاو- جب ہم واپس آئے تو یہ سب بیان کیا- جب نبی پاک نے سر اٹھایا تو چہرہ متغیر تھا، اور کہا کہ جس کا میں ولی ہوں، علی اس کا ولی ہے

عربی متن یوں ہے

23078 - حدثنا عبد الله حدثني أبي ثنا وكيع ثنا الأعمش عن سعد بن عبيدة عن بن بريدة عن أبيه : انه مر على مجلس وهم يتناولون من على فوقف عليهم فقال انه قد كان في نفسي على علي شيء وكان خالد بن الوليد كذلك فبعثني رسول الله صلى الله عليه و سلم في سرية عليها على وأصبنا سبيا قال فأخذ علي جارية من الخمس لنفسه فقال خالد بن الوليد دونك قال فلما قدمنا على النبي صلى الله عليه و سلم جعلت أحدثه بما كان ثم قلت ان عليا أخذ جارية من الخمس قال وكنت رجلا مكبابا قال فرفعت رأسي فإذا وجه رسول الله صلى الله عليه و سلم قد تغير فقال من كنت وليه فعلى وليه 
تعليق شعيب الأرنؤوط : إسناده صحيح على شرط الشيخين

اس سند کے بارے میں بھی شیخ شعیب کا وہی حکم ہے جو پچھلی کے بارے میں تھا

اس روایت میں ہمیں یہ بھی پتہ چلا کہ صحابہ کے زمانے میں بھی لوگ مولا کو برا بھلا کہہ رہے تھے

نیز یہ کہ خالد کے دل میں بھی مولا کے لیے بغض تھا

یہ روایت مختصر صورت میں بھی منقول ہے 

23107 - حدثنا عبد الله حدثني أبي ثنا وكيع ثنا الأعمش عن سعد بن عبيدة عن بن بريدة عن أبيه قال قال رسول الله صلى الله عليه و سلم : من كنت وليه فعلى وليه 
تعليق شعيب الأرنؤوط : إسناده صحيح على شرط الشيخين

کتاب کا آن لائن لنک ملاحظہ ہو

No comments:

Post a Comment